اسلام آباد میں بحری آثار قدیمہ کی حفاظت کی قومی مشاورت

newsdesk
2 Min Read
اسلام آباد میں محکمہ آثارِ قدیمہ و یونیسکو کی مشترکہ مشاورت میں بحری آثار قدیمہ کی حفاظت، پالیسی ہم آہنگی، تحقیق اور آگاہی پر زور دیا گیا۔

اسلام آباد میں محکمہ آثارِ قدیمہ و عجائب گھر اور یونیسکو پاکستان کی مشترکہ میزبانی میں ایک قومی مشاورتی نشست منعقد ہوئی جس میں ماہرین، حکومتی نمائندے اور میراث کے شعبے کے پیشہ ور شریک ہوئے۔ اجلاس کا محور ملک کے غرق شدہ اور سمندری ورثے کے تحفظ کے ضوابط اور عملی اقدامات پر تبادلۂ خیال تھا۔شرکا نے اس موقع پر اس بات پر اتفاق کیا کہ موثر پالیسی ہم آہنگی، مربوط تحقیقی منصوبے اور عوامی آگاہی بحری آثار قدیمہ کے تحفظ کے لیے لازمی ہیں۔ محکمہ آثارِ قدیمہ و عجائب گھر نے یونیسکو پاکستان کے ساتھ مل کر آئندہ لائحہ عمل مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مختلف اداروں کے درمیان رابطہ مضبوط کرنے کی تجاویز پیش کیں۔قومی میرین آثارِ قدیمہ ادارے کے نمائندے ڈاکٹر انیلا خان اور لیفٹیننٹ کمانڈر طارق محمود نے نشست میں فعال شرکت کرتے ہوئے تحقیقی اہداف، فنی نگرانی اور مقامی سطح پر تربیتی پروگراموں کی اہمیت پر بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ بحری آثار قدیمہ کی دستاویز بندی اور محفوظ سازی کے لیے ملکی وسائل اور ماہر اسٹاف کی استعداد میں اضافہ ضروری ہے۔اجلاس میں زیرِ بحث نکات میں مقامی برادریوں کو شمولیت فراہم کرنا، تحقیقی اداروں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کی حوصلہ افزائی اور قومی سطح پر واضح پالیسی کا نفاذ شامل تھا۔ ماہرین نے زور دیا کہ بحری آثار قدیمہ کی حفاظت صرف ماہرین کی ذمہ داری نہیں بلکہ قومی ورثے کے تحفظ کے لیے ادارہ جاتی اور عوامی تعاون ضروری ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے