بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت نے ڈیجیٹل تشدد کے خلاف مہم چلائی

newsdesk
2 Min Read
بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت پاکستان نے ملک گیر سولہ روزہ مہم میں ڈیجیٹل تشدد، آن لائن ہراسگی اور غلط معلومات کے خلاف آگاہی کو فروغ دیا۔

سولہ روزہ مہم کے دوران ملک بھر میں منعقدہ پروگراموں میں آن لائن ہراسگی، تعاقب، استحصال اور غلط معلومات جیسے مسائل پر خصوصی توجہ دی گئی۔ ان سرگرمیوں میں ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے عملی اقدام اور عوامی شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ حفاظتی نقطۂ نظر کو عام کیا جا سکے۔بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت پاکستان نے اقوامِ متحدہ کے اداروں اور مختلف مقامی تنظیموں کے ساتھ مل کر یہ پروگرام ترتیب دیے، جن میں ڈیجیٹل تحفظ، صنفی مساوات اور متاثرین کے وقار کے تحفظ پر زور دیا گیا۔ شراکت دار تنظیموں کے ساتھ اشتراک نے مقامی سطح پر حل تلاش کرنے اور آن لائن خطرات کا مقابلہ کرنے میں مدد دی۔خواتین اور لڑکیوں کے خلاف ہر سطح پر ڈیجیٹل تشدد کے خاتمے کے لیے متحد ہوں کے موضوع نے اس سال کی کارروائی کو واضح سمت دی اور آن لائن بدسلوکی، غلط معلومات اور ڈیجیٹل خطرات کے تدارک کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ تربیتی سیشنز میں ڈیجیٹل تحفظ کے طریقے، رپورٹنگ میکانزم اور محفوظ آن لائن طرزِ عمل پر گفتگو کی گئی۔علاقائی نشستوں اور مشترکہ سرگرمیوں میں خواتین، لڑکیاں، مرد اور لڑکے شریک ہوئے اور اپنی کہانیاں، خدشات اور حل پیش کیے۔ ان مباحثوں میں بچ جانے والوں کی عزتِ نفس، جذباتی بہبود اور کمیونٹی کی مشترکہ ذمہ داری کے موضوعات بار بار سامنے آئے، جس سے واضح ہوا کہ ڈیجیٹل تشدد سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت پاکستان اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ محفوظ، شمولیتی اور بااختیار بنانے والے ماحول کے قیام کے لیے مستقل کام جاری رکھے گی اور ڈیجیٹل تشدد سے خواتین اور لڑکیوں کی حفاظت کو روزمرہ کا مؤقف مانتی ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے