بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں دو روز تک جاری اجلاس میں 104واں انتخابی بورڈ منعقد ہوا جس میں اہم تعلیمی تقرریاں اور متعلقہ امور زیرِ بحث آئے۔ اجلاس کی صدارت یونیورسٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر احمد سعد الاحمد نے کی جبکہ سیکرٹری کی ذمہ داری وائس پریزیڈنٹ برائے تحقیقی اور ادارتی امور پروفیسر ڈاکٹر احمد شجاع سید نے سر انجام دی۔اجلاس میں معزز رکن کے طور پر جسٹس سید محمد انور شامل تھے جو وفاقی شریعت کورٹ کے سینئر عالم جج کے عہدے سے وابستہ ہیں۔ دیگر معزز اراکین میں پروفیسر ڈاکٹر بشرا مرزا، پروفیسر ڈاکٹر صدیہ ندیم، پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد اور پروفیسر ڈاکٹر محمد عنایت اللہ خان شامل تھے جنہیں قومی تعلیمی کمیشن کی جانب سے نامزد کیا گیا تھا۔اجلاس کے دوران بنیادی توجہ فیکلٹی اصولِ الدین (اسلامیات)، فیکلٹی سائنسز اور فیکلٹی سوشل سائنسز کے معاملات پر رہی۔ مختلف تقرری کے کیسز تفصیل سے زیرِ غور لائے گئے اور متعلقہ شعبہ جات کی جانب سے پیش کیے گئے تقاریر اور دستاویزات کا بغور جائزہ لیا گیا تاکہ ہر فیصلہ تعلیمی معیار اور میرٹ کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ انتخابی بورڈ کے اجلاس میں فیکلٹی نمائندگان نے بھی اپنے مؤقف سے بورڈ کو آگاہ کیا۔صدرِ یونیورسٹی نے اجلاس سے خطاب میں واضح کیا کہ جامعاتی قیادت اپنے نئے حکمتِ عملی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر کاربند ہے تاکہ علمی معیار میں بہتری اور ادارتی کارکردگی کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التوا انتخابی بورڈز کا بَیک لاگ فوری ترجیح ہے اور تمام فیصلے شفافیت اور میرٹ کے اصولوں کے تحت ہوں گے، یہی انتخابی بورڈ کا بنیادی مقصد ہے۔وائس پریزیڈنٹ برائے تحقیقی امور نے اجلاس کے اختتام پر محکمہ معیار کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر رحمت الٰہی اور محکمہ انسانی وسائل کے ڈائریکٹر جناب عتیق الرحمن چغتائی کی مربوط کوششوں کو سراہا۔ اس کے علاوہ ڈینز، فیکلٹی نمائندگان اور محکمہ معیار، محکمہ انسانی وسائل، محکمہ اجلاس اور پروٹوکول و شعبہ تعلقات عامہ کے کارکنان کی تعاون کو بھی اہم قرار دیا گیا جس سے اجلاس کی کارروائی مؤثر اور منظم انداز میں مکمل ہوئی۔بورڈ نے زیرِ بحث کیسز کی تفصیلی جانچ پڑتال کے بعد مناسب سفارشات مرتب کیں اور بتایا گیا کہ حتمی فیصلے اور تقرریاں متعلقہ پالیسی کے مطابق آگے جاری کی جائیں گی۔ انتخابی بورڈ کی یہ کارروائی یونیورسٹی کی علمی اور انتظامی بہتری کے عزم کی عکاس رہی۔
