وزیرداخلہ کا جی گیارہ دھماکے پر سخت موقف

newsdesk
2 Min Read
وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ جی گیارہ اور وانا حملوں میں ملوث عناصر سامنے لائے جائیں گے اور سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے جی گیارہ میں ہونے والے دھماکے اور دیگر حملوں کے حوالے سے واضح موقف اختیار کیا ہے اور کہا ہے کہ سکیورٹی کے معاملے میں کسی قسم کا سمجھوتا قابل قبول نہیں ہوگا۔ وزیرداخلہ نے بتایا کہ ہمیں اندازہ ہے کہ افغانستان میں کون سے عناصر سرگرم ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ حفاظت کو کمزور کیا جائے گا۔وزیرداخلہ نے کہا کہ کچہری واقعہ کرنے والوں کو ضرور جواب دہ بنایا جائے گا اور سب کردار منظر عام پر لائے جائیں گے۔ اولین ترجیح خودکش حملہ آور کی شناخت ہے تاکہ اس کے دیگر مرتبط روابط تک پہنچا جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تفتیش میں شفافیت اور تیزی دونوں ضروری ہیں۔وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ کل وانا میں بھی گاڑی سوار خودکش حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا تھا اور وہاں علاقے کی کلیئرنس کا سلسلہ جاری ہے۔ علاقے میں سرچ آپریشنز مستقل بنیادوں پر جاری ہیں تاکہ مزید خطرات کا سلسلہ روکا جا سکے۔محسن نقوی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وانا اٹیک میں افغانستان ملوث ہے اور وہاں سے رابطے برقرار رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ شر پسند عناصر افغانستان جا کر افراد کو تربیت دے رہے ہیں اور اسی تربیت کے بعد حملے رونما ہوتے ہیں۔ اگر افغانستان اپنے داخلی عناصر کو روکنے میں ناکام رہا تو پڑوسی ملک میں سرگرم ان افراد کا بندوبست کرنے کی کوئی گنجائش نہیں رکھی جائے گی۔وزیرداخلہ نے یقین دلایا کہ کچہری حملہ میں ملوث تمام کرداروں کو قانون کے مطابق سامنے لایا جائے گا اور سکیورٹی فورسز خودکش حملہ آور کی شناخت اور ممکنہ نیٹ ورک تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ تفتیشی عمل تیزی سے جاری ہے اور عوام کو آئندہ حفاظتی اقدامات سے باخبر رکھا جائے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے