بھارتی فضائیہ نے طویل مدت تک اپنی خدمات انجام دینے والے میگ ۲۱ طیاروں کی رسمی ریٹائرمنٹ کر دی۔ یہ طیارے گزشتہ چھ دہائیوں سے بھارتی فضائی قوت کا اہم حصہ سمجھے جاتے تھے اور آج الوداعی تقریب میں ان کی آخری پرواز مکمل ہوئی۔میگ ۲۱ بائسن کے آخری پرواز میں بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئیر چیف مارشل اے پی سنگھ نے خود حصہ لیا اور ‘بادل ۳’ کے کال سائن کے ساتھ طیارہ اڑایا۔ اس رسمی تقریب نے ان طیاروں کے طویل، مگر متنازعہ دورانِ خدمت کی کہانی کو نقطہ انجام تک پہنچایا۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق بھارت کے کل ۸۷۶ میگ ۲۱ طیاروں میں سے ۴۹۰ طیارے مختلف حادثات کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان حادثات میں دو سو سے زائد بھارتی پائلٹ ہلاک ہوئے اور ساٹھ سے زائد عام شہری بھی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہی خراب ریکارڈ کی وجہ سے یہ طیارے بھارتی پائلٹس اور عوام میں ‘اڑتا تابوت’ یا ‘فلائنگ کوفن’ کے نام سے مشہور رہے۔یہ مہلک شہرت عالمی سطح پر بھی توجہ کا سبب بنی، خاص طور پر ۲۰۱۹ میں جب پاک فضائیہ کے آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ کے دوران بھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمن کا میگ ۲۱ پاکستانی فضا میں گرا دیا گیا تھا۔ اس واقعے نے میگ ۲۱ کی بحث کو مزید گرم کر دیا اور اس طیارے کے حفاظتی ریکارڈ پر سوالات اُبھارے گئے۔آج کی الوداعی تقریب کے ساتھ ہی وہ دور ختم ہوا جس میں میگ ۲۱ بھارتی فضائیہ کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا تھا، اور اس طیارے کی جگہ نئے نظام اور ماڈلز کے ذریعے بھری جائے گی۔
