اثر پر مبنی پیش گوئی سے زرعی تحفظ میں پیشرفت

newsdesk
2 Min Read
ملتان میں چوبیس نومبر کو دو روزہ مشاورتی اجلاس جاری رہا جس میں اثر پر مبنی پیش گوئی کے ذریعے زراعت اور آبی انتظام کو مضبوط بنانے پر گفتگو ہوئی۔

ملتان میں چوبیس نومبر سے شروع ہونے والا دو روزہ مشاورتی اجلاس موسمیاتی معلومات کو فصلوں کے تحفظ کے لیے مؤثر انداز میں استعمال کرنے پر مبنی رہا۔ اس اجلاس کا مقصد اثر پر مبنی پیش گوئی کی پیشرفت کا جائزہ لینا اور پریکٹیکل سفارشات تیار کرنا تھا تاکہ مقامی کسان اور انتظامی ادارے موسمی خطرات کے خلاف بہتر تیاری کر سکیں۔اجلاس میں شرکت کرنے والے ساٹھ سے زائد شرکاء میں موسمیات کے ماہرین، آبیاری کے ماہرین، زراعت کے ماہرین، کاشتکار اور پالیسی ساز شامل تھے جنہوں نے موسمیاتی ڈیٹا کی ترسیل، پیشن گوئی کے مواصلاتی راستے اور فصلوں کے تحفظ کے عملی اقدامات پر تفصیلی مباحثہ کیا۔ شرکاء نے زور دیا کہ اثر پر مبنی پیش گوئی کو مقامی زرعی تقاضوں کے مطابق ڈھالا جائے تاکہ فیصلے بروقت اور مؤثر ہوں۔اجلاس میں محمد اسلم جاوید جو کہ رکن برائے زرعی منصوبہ بندی و ترقی پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں اور محکمہ موسمیات پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل مہمانِ خصوصی کے طور پر موجود رہے۔ شرکاء نے حکومتی نمائندوں اور ماہرین کے مشاورت سے عملی سفارشات مرتب کیں جو آئندہ پالیسی اور مہمات میں شامل کی جائیں گی۔یہ تاثر دیا گیا کہ اثر پر مبنی پیش گوئی کے ذریعے نہ صرف خطرات کا بروقت اندازہ ممکن ہوگا بلکہ آبی انتظام میں بہتری اور فصلوں کے تحفظ کے اقدامات بھی زیادہ مربوط ہوں گے۔ اس کوشش میں گرین کلائمیٹ فنڈ اور حکومتِ پنجاب و حکومتِ سندھ کے تعاون کو خاص طور پر سراہا گیا جو اس منصوبے کی کامیابی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔شرکاء کا کہنا تھا کہ حوضۂ سندھ میں موسمیاتی لچکدار زراعت کو فروغ دینے کے لیے جاری یہ منصوبہ زمینی سطح پر حقیقی تبدیلی لائے گا اور آنے والے موسموں میں کسانوں کی حفاظت کے لیے اثر پر مبنی پیش گوئی ایک مؤثر آلہ ثابت ہوگی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے