اسلام آباد: (ندیم تنولی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی (آئی ایچ آر اے) کی جاری بھرتیوں کے عمل کو روک دیا ہے۔ یہ فیصلہ ایک درخواست پر سامنے آیا ہے جس میں بھرتیوں کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت کے عبوری حکم کے تحت وہ تمام تقرریاں منجمد ہوگئی ہیں جن کا اعلان اس اتھارٹی کے حالیہ اشتہار کے تحت کیا گیا تھا۔
محمد حسن الافتخار، جو سابق معائنہ افسر ہیں، نے اپنے وکیل ڈاکٹر جی ایم چوہدری کے ذریعے مؤقف اختیار کیا کہ آئی ایچ آر اے نے بھرتیوں سے پہلے اپنے ایکٹ 2018 کے تحت لازمی بھرتی کے قواعد تشکیل نہیں دیے، جس کے بغیر یہ عمل غیر قانونی ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ یہ اشتہار ایکٹ کی متعلقہ دفعات اور جنرل کلازز ایکٹ 1897 کے علاوہ وفاقی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی ہدایات کی بھی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالت معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کو بھیجنے کا حکم دے تاکہ آئی ایچ آر اے کے بورڈ اور سی ای او کی مبینہ اختیارات کے غلط استعمال کی چھان بین ہو سکے۔ ساتھ ہی اشتہار کو کالعدم قرار دینے، ذمہ دار افسران سے بھرتیوں پر آنے والے اخراجات واپس لینے اور آئندہ تقرریوں سے پہلے لازمی قواعد بنانے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
عدالت نے ابتدائی سماعت میں کہا کہ درخواست میں اٹھائے گئے نکات قابل غور ہیں اور اس معاملے پر وفاق، وزارت قومی صحت، آئی ایچ آر اے اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے ہدایت جاری کی کہ اس عرصے میں زیر بحث اشتہار کے تحت کوئی بھرتی حتمی شکل نہ دی جائے۔
قانونی ماہرین کے مطابق اس کیس کے فیصلے سے وفاقی ریگولیٹری اداروں کے لیے بھرتیوں سے پہلے ضروری قواعد بنانے کی اہمیت پر نظیر قائم ہو سکتی ہے اور اس سے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
News Link: Islamabad High Court Stops IHRA Recruitment Over Legal Challenge

