عالمی ادارہ صحت (WHO) نے پاکستان میں پہلی مرتبہ انسانی پیپیلوما وائرس (HPV) ویکسین مہم کے لیے 49,000 سے زائد صحت کارکنان کی تربیت کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد 9 سے 14 سال کی عمر کی تیرہ ملین لڑکیوں کو سرویکل کینسر سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔ یہ ویکسینیشن مہم پنجاب، سندھ، اسلام آباد اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں منعقد کی جائے گی اور پاکستان میں خواتین میں کینسر کی بڑھتی ہوئی شرح میں کمی لانے کے لیے ایک اہم قدم قرار دی جارہی ہے۔
سرویکل کینسر پاکستان میں خواتین میں تیسرے نمبر پر پایا جانے والا عام کینسر ہے، جس سے ہر سال پانچ ہزار سے زائد خواتین متاثر ہوتی ہیں اور ان میں سے تقریباً 64 فیصد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ اس زیادہ شرح اموات کی بڑی وجہ بیماری کی بروقت تشخیص نہ ہونا اور اسکریننگ پروگراموں کی کمی ہے۔ حالیہ عالمی ادارہ صحت کی تحقیق کے مطابق کم اسکریننگ اور قومی سطح پر ڈیٹا رجسٹری نہ ہونے کی وجہ سے یہ شرح اصل سے بھی کم بتائی جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر وقت پر ویکسینیشن اور دیگر حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے کئی عشروں میں یہ مرض تین گنا تک بڑھ سکتا ہے۔
گلوبل ویکسین الائنس (GAVI) کے مالی تعاون سے مہم میں شامل ڈاکٹرز، ویکسینیٹرز، سماجی کارکنان اور ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی ماہرانہ تربیت کی جا رہی ہے، جس کے ذریعے ویکسین لگانے کے عمل کو مؤثر انداز میں انجام دینا ممکن ہو سکے گا۔ عالمی ادارہ صحت اس مہم میں مکمل تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے، جس میں مکمل منصوبہ بندی، ڈیٹا اینالیسز، ضروری تربیت اور تیاری کا جائزہ لینے میں وفاقی اور صوبائی اداروں کے ساتھ اشتراک شامل ہے۔
وفاقی ڈائریکٹوریٹ امیونائزیشن کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صوفیہ یونس کے مطابق: "یہ ویکسینیشن مہم صرف صحت کا منصوبہ نہیں بلکہ ہماری بیٹیوں کے صحت مند مستقبل میں ایک اہم سرمایہ کاری ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس ویکسین کو اپنا کر خواتین کو کینسر کے خطرے سے بچانے کی جانب بڑا قدم اُٹھا رہا ہے۔
اس مہم کا مقصد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے سرویکل کینسر کے خاتمے کی بین الاقوامی سٹریٹیجی کے مطابق 2030 تک 90 فیصد لڑکیوں کو مکمل ویکسین لگانا، 70 فیصد خواتین کی اسکریننگ اور 90 فیصد مریضہ خواتین کو علاج فراہم کرنا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر داپنگ لو کا کہنا ہے کہ یہ پاکستان میں صحت عامہ کے لیے ایک انقلابی لمحہ ہے اور WHO اس اہم کوشش میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
HPV ویکسین کی مرحلہ وار تعارف سے آئندہ برسوں میں اس مہم کا دائرہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان تک بڑھایا جائے گا، جس سے قومی حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کو مزید تقویت ملے گی۔ عالمی ادارہ صحت اور اس کے شراکت دار ادارے اس مہم میں پاکستان کی وزارت صحت اور دیگر اداروں کی کوششوں کو سراہتے ہیں کہ وہ لڑکیوں کو سرویکل کینسر سے بچانے اور صحت مند معاشرہ بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
