اسلام آباد: سروائیکل کینسر کے خاتمے کے لیے تاریخی HPV ویکسین مہم کا آغاز
9 سے 14 سال کی بچیوں کو مفت ویکسین لگائی جائے گی، مہم کو قومی مقصد قرار دیا گیا
اسلام آباد: خواتین کی صحت کے تحفظ کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس (ڈی ایچ او) اسلام آباد نے بچیوں کو سروائیکل کینسر سے بچانے کے لیے ملک گیر ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر سیدہ راشدہ بتول کی قیادت میں یونیسف اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تعاون سے شروع ہونے والے اس اقدام کو پاکستان کے صحت عامہ کے نظام کے لیے ایک زندگی بچانے والا سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس مہم کا مقصد 9 سے 14 سال کی بچیوں کو مفت ایچ پی وی ویکسین فراہم کرنا ہے تاکہ ملک سے سروائیکل کینسر کا خاتمہ کیا جا سکے۔
سینئر ہیلتھ رپورٹرز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بتول نے اس مہم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے سروائیکل کینسر کو ایک ‘خاموش قاتل’ قرار دیا جس کی بروقت ویکسینیشن سے تقریباً مکمل روک تھام ممکن ہے۔ انہوں نے کہا، "یہ صرف ایک صحت مہم نہیں، بلکہ ایک قومی مقصد اور صدقہ جاریہ ہے۔ آج اپنی بیٹیوں کو ویکسین لگا کر ہم آنے والے کل کی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو بچا رہے ہیں۔ ہم پورے خاندانوں کو اس بیماری کی تباہی سے محفوظ بنا رہے ہیں۔”
حکام کے مطابق ایچ پی وی ویکسین مفت لگائی جائے گی، جس میں محفوظ اور مؤثر سنگل ڈوز ‘سیوولن’ (Cevolin) ویکسین استعمال کی جائے گی۔ ابتدائی مرحلے کے بعد، ایچ پی وی ویکسین کو توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات (ای پی آئی) کا حصہ بنا دیا جائے گا، جس سے 9 سال کی تمام بچیوں کی معمول کے مطابق کوریج یقینی ہو گی۔ حکام نے زور دیا کہ یہ مہم اسکولوں، کلینکس اور کمیونٹیز میں صحت ورکرز کے ذریعے پائیدار بنیادوں پر چلائی جائے گی۔
میڈیا بریفنگ میں ندیم چوہدری، وقار بھٹی، جہانگیر خان، راہول، اور رضیہ سید سمیت سینئر صحافیوں نے شفافیت، ڈیٹا شیئرنگ، اور غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملی پر سوالات اٹھائے۔ جواب میں، ڈاکٹر بتول نے اعلان کیا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ایک کرائسس کمیونیکیشن روم قائم کرے گا، میڈیا کے سوالات کے لیے ایک فوکل پرسن مقرر کیا جائے گا، اور صحافیوں کو بروقت اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ بھی بنایا جائے گا۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا، "آپ عوام کے سامنے ہمارے چہرے ہیں۔ اس مہم کی کامیابی کے لیے آپ کا درست اور مثبت پیغام انتہائی اہم ہے۔”
اس موقع پر یونیسف کی ڈاکٹر اسمارہ ملک نے وضاحت کی کہ اگرچہ کینسر کے قومی ڈیٹا کو اکٹھا کرنے کا عمل جاری ہے، لیکن رپورٹ ہونے والے کیسز میں شرح اموات کی زیادتی فوری روک تھام کی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ڈاکٹر فرح نے مزید کہا کہ ایچ پی وی ویکسینیشن پہلے ہی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بنگلہ دیش سمیت کئی مسلم ممالک میں معمول کا حصہ ہے اور دنیا بھر میں انتہائی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
اجلاس کا اختتام ایک مشترکہ مقصد کے مضبوط عزم کے ساتھ ہوا، جہاں صحافیوں اور صحت حکام نے مہم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کیا
