حسن مہندی نے جدید مہندی میں انقلاب برپا کیا

newsdesk
3 Min Read
پاکپتن سے راولپنڈی تک حسن مہندی نے 'انجیکشن مہندی' کے ذریعے مہندی فن میں نئی راہیں قائم کر دیں، تربیت اور آن لائن پذیرائی اس کی پہچان ہیں

پاکپتن شریف کے روحانی ماحول سے نکل کر راولپنڈی صدر کے فنکارانہ منظرنامے تک پہنچنے والے حسن نے محنت اور لگن سے مہندی کے روایتی انداز میں جدید رنگ بھردیا۔ حسن مہندی نے ابتدائی عمر سے ہی اس فن کو اپنایا اور مستقل مزاجی کے ساتھ اپنی مہارت کو نکھارا۔حسن مہندی کی ولادت یکم جنوری ۱۹۹۵ کو ہوئی اور پچھلے پندرہ سال اس نے مہندی پر مسلسل کام کیا۔ تقریباً ایک دہائی قبل اس نے راولپنڈی کے صدر میں اپنا نامی برانڈ قائم کیا۔ ابتدا میں مالی مشکلات اور کاروباری خسارے کا سامنا رہا مگر حسن نے ہمت نہیں ہاری اور مسلسل کوششوں سے اپنا کام دوبارہ ترتیب دیا، مشکلات کو کامیابی کے جتنوں میں تبدیل کیا۔ان کا سب سے بڑا قدم جب سامنے آیا جب انہوں نے ‘انجیکشن مہندی’ کا جدید انداز متعارف کروایا۔ اس تخلیقی تکنیک نے مہندی کی باریک کاری میں ایک ہموار اور نفیس انداز لایا اور جلد ہی سوشل میڈیائی حلقوں میں مقبول ہو کر وائرل ہوگیا۔ اس نئے انداز نے روایتی اور جدید دونوں طرح کے مواقع فراہم کیے اور صنعت میں چھوٹا سا انقلاب پیدا کیا۔حسن مہندی نے اپنے ذاتی کامیابی کے ساتھ ساتھ تربیت اور رہنمائی پر بھی خصوصی توجہ دی۔ گزشتہ برسوں میں انہوں نے سینکڑوں طلبہ کو مہندی کے پیشہ ورانہ طریقے سکھائے اور کئی نوجوانوں کو اپنا ہنر روزگار میں تبدیل کرنے کا راستہ دکھایا۔ ان کی تربیت کا مقصد خودمختاری اور فنی قابلیت کو فروغ دینا رہا ہے۔ان کے مخصوص تین حصوں پر مشتمل فنکارانہ انداز، شادیوں کے لیے نفیس مہندی اور ثقافتی باریکیوں پر خاص توجہ نے انہیں آن لائن اور آف لائن دونوں جگہ پہچان دی۔ ان کی ڈیجیٹل موجودگی میں ویڈیو شیئرنگ سائٹ پر تماشائیوں کی تعداد ۳٬۰۰۰٬۰۰۰ ہے، مائیکرو ویڈیو پلیٹ فارم پر پیروکار ۲٬۰۰۰٬۰۰۰، سماجی رابطے کی بڑی سائٹ پر پیروکار ۱٬۰۰۰٬۰۰۰ اور تصویری شیئرنگ اکاؤنٹ پر پیروکار ۷۰۰٬۰۰۰ کے قریب ہیں، جو ان کے اثر اور لگن کی عکاسی کرتے ہیں۔حسن مہندی نے نہ صرف ایک برانڈ بنایا بلکہ ایک تحریک قائم کی جس میں روایت، جدت اور رہنمائی کا امتزاج ملتا ہے۔ ان کی کہانی اس بات کی یاد دہانی ہے کہ محنت، تخلیقیت اور مستقل مزاجی سے مشکل آغاز بھی غیر معمولی مقام تک پہنچ سکتے ہیں اور راولپنڈی سے شروع ہونے والا یہ سفر آج دنیا بھر میں متاثر کن نقوش چھوڑ رہا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے