عالمی خوراک دن 2025 کے موقع پر مختلف اداروں نے پاکستان میں خوراکی نظام کی تبدیلی پر ایک مشترکہ پینل مباحثے میں حصہ لیا۔ اس نشست میں ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان، خوراک و زراعت کی عالمی تنظیم پاکستان، وزارتِ قومی خوراکی تحفظ و تحقیق اور بین الاقوامی زرعی فنڈ برائے ترقی کے نمائندوں نے شرکت کی اور مل کر ملک کے خوراکی نظام کے مستقبل پر غور کیا۔شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ خوراکی نظام کی مضبوطی صرف فصلوں کی پیداوار تک محدود نہیں بلکہ یہ یقینی بنانا ہے کہ خوراک محفوظ، غذائیت بخش اور قابلِ رسائی ہو۔ خوراکی نظام کی اصلاح کے ذریعے کمیونٹیز کی مضبوطی، غذائی سلامتی اور غربت میں کمی کے امکانات بہتر ہوتے ہیں، اس لیے مختلف سطحوں پر مربوط پالیسیاں اور اقدامات ضروری ہیں۔ورلڈ فوڈ پروگرام پاکستان کی ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر لِنڈیٹا بئیر نے شرکاء کو متنبہ کیا کہ مسئلہ اب محض خوراک کی مقدار پیدا کرنے کا نہیں رہا بلکہ سب کے لیے محفوظ اور غذائیت بخش خوراک تک رسائی کو یقینی بنانا مرکزی چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا، "اب مسئلہ صرف خوراک کی مقدار پیدا کرنے کا نہیں رہا بلکہ یہ یقینی بنانا ہے کہ ہر فرد تک محفوظ، غذائیت بخش اور سستی خوراک پہنچے۔”پینل میں زیرِ بحث موضوعات میں خوراکی نظام کے مختلف پہلو، شراکت داری کے طریقے اور مقامی سطح پر عملی اقدامات شامل تھے۔ شرکاء نے زور دیا کہ مل کر کام کرنے سے ہی خوراکی نظام میں پائیدار تبدیلی ممکن ہے تاکہ کوئی بھی فرد پیچھے نہ رہ جائے۔یہ مباحثہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خوراکی نظام کے مضبوط بنانے کے لیے سرکاری اداروں، بین الاقوامی تنظیموں اور مقامی شراکت داروں کے درمیان مربوط حکمت عملی اور مستقل تعاون درکار ہے۔ اس مشترکہ نقطۂ نظر کے ذریعے وہ مستقبل ممکن بنایا جا سکتا ہے جس میں ہر شہری تک محفوظ، غذائیت بخش اور سستی خوراک پہنچے۔
