گپیس قلعہ کی بحالی اور ثقافتی ورثے کا احیاء

newsdesk
2 Min Read

سرینا ہوٹلز نے گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں واقع تاریخی گوپس قلعے کی بحالی اور ثقافتی احیا کے لیے شمالی لائٹ انفنٹری رجمنٹ سینٹر کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان کے قیمتی ثقافتی ورثے کے تحفظ کو فروغ دینا اور مقامی کمیونٹی کی سماجی و معاشی ترقی میں معاونت کرنا ہے۔

اسلام آباد سرینا ہوٹل میں ہونے والی تقریب کے دوران سرینا ہوٹلز کے گلوبل سی ای او عزیز بولانی اور شمالی لائٹ انفنٹری رجمنٹ سینٹر کے کمانڈنٹ بریگیڈیئر عرفان احمد نے اس معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ سرینا ہوٹلز کے “ہیریٹیج سرکٹ” اور “سسٹین ایبیلٹی پروگرام” کے دائرہ کار کے زیرِ اثر سامنے آیا ہے، جس کا مقصد ثقافتی ورثے کے تحفظ اور ذمہ دارانہ سیاحت کے ساتھ مقامی روزگار اور کمیونٹی کے افراد کی شرکت کو بڑھانا ہے۔

گوپس قلعہ، جو 1894 میں تعمیر ہوا تھا، خطے میں تاریخی اور ثقافتی حوالے سے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے کے تحت قلعے کی اصل ساخت اور تاریخی خدوخال کو محفوظ رکھتے ہوئے اس کی از سر نو بحالی اور باز استعمال کو یقینی بنایا جائے گا، تاکہ یہ طویل عرصے تک اپنا وقار اور شان برقرار رکھ سکے۔

بحالی کے اس عمل میں آغا خان کلچرل سروس پاکستان کا تعاون حاصل کیا جائے گا، جنہوں نے التت قلعہ، بلتت قلعہ، شگر قلعہ اور خپلو محل کی بحالی میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اس شراکت داری سے ثقافتی سیاحت کو فروغ ملے گا اور ماضی کی روایات کو محفوظ بنایا جا سکے گا۔

گوپس قلعے کی بحالی اور اسے سیاحتی اور ثقافتی مرکز میں تبدیل کرنے سے مقامی شہریوں اور ہنر مندوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے، جبکہ سیاحوں کو گلگت بلتستان کے تاریخی ورثے سے روشناس ہونے کا موقع ملے گا۔ یہ منصوبہ نہ صرف علاقائی معیشت کے فروغ کا باعث بنے گا بلکہ پاکستانی ثقافت اور تاریخی آثار کے تحفظ میں بھی اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے