راولپنڈی ڈویژن میں ’’زیادہ گندم اُگائیں‘‘ مہم کا آغاز — بارانی یونیورسٹی کا بڑا اقدام
راولپنڈی: پیر مہر علی شاہ بارانی یونیورسٹی راولپنڈی (PMAS-AAUR) نے حکومتِ پنجاب کے محکمہ زراعت (ایکسٹینشن) کے تعاون سے ’’زیادہ گندم اُگائیں‘‘ کے عنوان سے ایک بڑے پیمانے کی آگاہی اور ترغیبی مہم کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد راولپنڈی ڈویژن کے چھ اضلاع — راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، مری اور تلہ گنگ — میں گندم کی پیداوار میں اضافہ اور جدید کاشت کاری کے طریقوں کو فروغ دینا ہے۔ یہ مہم 7 نومبر سے 16 نومبر 2025 تک جاری رہے گی۔
اس سلسلے میں ایک خصوصی اجلاس سیکریٹری زراعت پنجاب، جناب افتخار علی سہو کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں پنجاب کی زرعی جامعات کے وائس چانسلرز اور ڈائریکٹر جنرل زراعت (ایکسٹینشن) نے شرکت کی۔ سیکریٹری زراعت نے کہا کہ ’’اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں‘‘ تاکہ زیادہ سے زیادہ کسانوں کو جدید طریقۂ کاشت سے آگاہ کیا جا سکے۔
وائس چانسلر بارانی یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے کہا کہ گندم خطہ پوٹھوہار کی اہم ترین فصل ہے اور ہماری ترجیح ہے کہ کسانوں کو جدید بیج بونے کے طریقوں، پانی کے بہتر استعمال اور سائنسی بنیادوں پر زرعی رہنمائی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی حکومتِ پنجاب کے ساتھ مل کر کسانوں کو تحقیقی علم، عملی تربیت اور تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ خوراک کی خودکفالت اور ملکی معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔
ڈائریکٹر زراعت (ایکسٹینشن) راولپنڈی، سید شاہد افتخار بخاری نے کہا کہ اس مہم کے مثبت اثرات دور رس ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی پیداوار میں اضافہ ملکی معیشت کے استحکام میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔ یہ مہم حکومت، اداروں اور محنتی کسانوں کے درمیان ایک مشترکہ کاوش ہے تاکہ بہتر پیداوار حاصل کی جا سکے۔
ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر، پروفیسر ڈاکٹر طارق مختار نے بتایا کہ 45 فیلڈ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 450 طلبہ شامل ہیں، جو اساتذہ اور زرعی ماہرین کی نگرانی میں مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے۔ یہ ٹیمیں کسانوں کو جدید کاشت کاری، زمین کی زرخیزی کے انتظام، پانی کے مؤثر استعمال، اور جدید زرعی مشینری کے استعمال کے بارے میں موقع پر رہنمائی فراہم کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ مہم جامعہ اور کسانوں کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کرے گی، جہاں طلبہ عملی تربیت حاصل کرتے ہوئے کسانوں کو جدید اور سائنسی بنیادوں پر گندم کی کاشت کے طریقے اپنانے میں مدد فراہم کریں گے۔ یہ اقدام نہ صرف خطہ پوٹھوہار میں گندم کی پیداوار بڑھانے کا باعث بنے گا بلکہ پنجاب میں جامع زرعی ترقی کی ایک مثالی مثال کے طور پر ابھرے گا۔
