20 نومبر 2025 کو منعقدہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے ضمنی اجلاس میں وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے گرین پاکستان پروگرام کی توسیع کے موضوع پر خصوصی ویڈیو پیغام بھیجا اور پروگرام کی کامیابیوں کا خلاصہ پیش کیا۔انہوں نے بتایا کہ اس اجلاس میں پاکستان کی جانب سے بڑے پیمانے پر جنگلات کی بحالی، ماحولیاتی نظام کی بحالی اور کمیونٹیز کی شمولیت کے ذریعے حاصل کردہ نتائج پیش کیے گئے۔ گفتگو میں اس امر پر زور دیا گیا کہ بڑے پیمانے پر قدرتی نظاموں کو فروغ دینا کاربن جذب کے عمل کو بڑھانے کے لیے ناگزیر ہے اور یہی نقطہ نظر گرین پاکستان پروگرام کی بنیاد رہا ہے۔وزیر نے کہا کہ عالمی سطح پر بحث عموماً گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج اور ان کے کاربن مساویات کے گرد ہوتی ہے اور اس لیے سب سے پہلے ان اخراجات میں کمی لانا ضروری ہے اور ساتھ ہی ایسے قدرتی نظام وسیع کرنا چاہئیں جو کاربن کو بڑی مقدار میں جذب کر سکیں۔انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ "کاربن جذب کرنے کے لیے ایسے کارخانے چاہئیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر کے آکسیجن چھوڑیں، وہ کارخانہ درخت ہے۔ ہم موسمیاتی اقدامات، کاربن کے بوجھ میں کمی اور اُن جنگلات کا اعتراف کر رہے ہیں جو یہ ممکن بناتے ہیں۔” اس بیان میں وزیر نے درختوں کے اہم ماحولیاتی کردار کو اجاگر کیا۔ڈاکٹر مصدق ملک نے واضح کیا کہ جنگلات محض کاربن جذب کرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ موافقت میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، یعنی مقامی آبادیوں کو موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات کے خلاف مزاحمت میں مدد دیتے ہیں۔ اسی نقطۂ نظر کو گرین پاکستان پروگرام کے نفاذ میں مرکزی رکھا گیا ہے۔وزیر نے بتایا کہ گرین پاکستان پروگرام کے تحت پہلے سنگل کیے گئے علاقوں میں اربوں درختوں کی شجرکاری کے ذریعے وسیع پیمانے پر تابناک تبدیلیاں آئی ہیں؛ بنجر اراضی ہریالی میں تبدیل ہوئی اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے ساتھ ساتھ مقامی کمیونٹیز موسمیاتی شعور اور جنگلات کی حفاظت میں زیادہ متحرک ہوئیں۔اجلاس میں وزارت نے ایک مختصر دستاویزی فلم بھی دکھائی جس میں میدانوں کی کامیابیوں، کمیونٹی کی شمولیت اور ماحولیاتی تبدیلی کے ذریعے ہونے والی بہتری کو منظر عام پر لایا گیا۔ سیشن میں پینل مباحثہ بھی ہوا جس میں ماحولیاتی ماہرین، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، ترقیاتی شراکت دار اور عالمی شہری سماج کے ارکان نے شرکت کی اور تجربات کا تبادلہ کیا۔ڈاکٹر مصدق ملک نے آخر میں اس وابستگی کو دہرایا کہ پاکستان اپنے جنگلات کے ساتھ کھڑا ہے اور عالمی سطح پر جنگلات کے تحفظ کے لیے کوششیں جاری رکھے گا تاکہ آب و ہوا کی حفاظت ممکن بنائی جا سکے۔
