یونان پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا اسلام آباد میں آغاز
تزئین اختر
اسلام آباد میں یونان کی حکومت اور سفارتخانہ پاکستان کے ساتھ تجارتی فروغ کا کوئی نظام قائم کرنے سے گریزاں رہا، یہ فرض کرتے ہوئے کہ پاکستان ترکی کا دوست ہے اس لیے پاکستان یونان کا خیرمقدم نہیں کرے گا۔ لیکن ایک یونانی خاتون کاروباری شخصیت نے عملی نقطہ نظر کے ساتھ اسلام آباد میں پہلے یونان پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جی پی سی سی آئی کے قیام میں سبقت حاصل کر لی ہے۔ خالد ملک کو جی پی سی سی آئی پاکستان چیپٹر کا صدر مقرر کر دیا ہے جو کہ ایک معروف بزنس مین اور اسلام آباد چیمبر کے سابق نائب صدر ہیں۔
اس سلسلے میں حلف برداری کی تقریب سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی موجودگی میں منعقد ہوئی جنہوں نے جی پی سی سی آئی کے آغاز کو سراہا اور چیمبر کے کام کو ہموار کرنے کے لیے اپنے تعاون کا یقین دلایا۔
جی پی سی سی آئی یورپ کی بانی اور صدر محترمہ روبینہ مارکوپولو اس موقع پر موجود تھیں۔ وہ یونانی مراکش بزنس کوآپریشن انیشیٹو کی بھی سربراہ ہیں۔
انہوں نے مہمانوں کو جی پی سی سی آئی کی تشکیل اور متعلقہ ممالک کی کاروباری برادریوں کے درمیان رابطوں کی سہولت کار ی کے طور پر یورپ میں کام کرنے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے خالد ملک کو ٹیم میں خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔
خالد ملک نے محترمہ مارکوپولو سے اظہار تشکر کیا اور جی پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے پاکستان میں تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے کوئی کسر نہ چھوڑنے کا عہد کیا۔
مسٹر کاکڑ نے اپنے خطاب میں فریقین کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یونان پاکستان کے لیے اہم ملک ہے کیونکہ یہ یورپ کا گیٹ وے ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں یونان کی تاریخی مناسبت پر روشنی ڈالی۔
ڈپلومیٹک کارپ کے ڈین، سفیر ترکمانستان عطاجان مولاموف، اسلام آباد کی تاجر برادری کے نمائندوں، حکام، سفارت کاروں، سول سوسائٹی کے ارکان اور میڈیا کے افراد نے بھی تقریب میں شرکت کی۔