پاکستان اور نیپال میں خواتین کی قیادت اور صنفی بجٹنگ کی شراکت

newsdesk
3 Min Read

پاکستان کی ویمن پارلیمانی کاکس (وی پی سی) نے نیشنل اسمبلی اسلام آباد میں نیپال کی خواتین پارلیمنٹرینز اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی۔ اس تبادلہ خیال کا مقصد جنوبی ایشیا میں صنفی لحاظ سے موزوں بجٹ سازی کے بہترین تجربات اور سبق پر تبادلہ خیال کرنا تھا، جو فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تعاون سے منعقد ہوا۔

اس موقع پر وی پی سی کی سیکریٹری و رکن قومی اسمبلی، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے نیپالی وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان میں صنفی حساسیت پر مبنی اصلاحات کو ادارہ جاتی شکل دینے کی قیادت کی کوششوں کو اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صنفی لحاظ سے ردِعمل پذیر بجٹ صرف خواتین کے تقاضوں کی ترجمانی نہیں کرتا، بلکہ اس سے قومی وسائل کو عورتوں اور پسماندہ طبقات کی ضروریات کے مطابق استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

نیپال کی خواتین ارکان پارلیمان نے اپنے ملک میں جاری اقدامات سے آگاہ کیا، جن میں حکمرانی کے مختلف درجوں پر خواتین کے لیے لازمی کوٹہ، لڑکیوں کے لیے اسکالرشپ سکیمیں، خواتین کے نام پر جائیداد کی رجسٹریشن پر ٹیکس میں کمی، اور خواتین کاروباریوں کے لیے سبسڈی شدہ قرضے شامل ہیں۔ انہوں نے نیپال میں پارلیمانی کاکس کو فعال کرنے میں درپیش چیلنجز اور جنوبی ایشیا میں پاکستان کی ویمن پارلیمانی کاکس کے کردار کو بھی سراہا۔

پاکستان کی طرف سے خواتین کی مرکزی کمیٹی کی چیئرپرسن اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے صنفی لحاظ سے اصلاحات، امتیازی قوانین کے خاتمے اور صنفی فرق کم کرنے کے عمل میں وی پی سی اور جینڈر مین اسٹریمینگ کمیٹی کے اشتراکی کردار کو اہم قرار دیا۔ سینیٹر فوزیہ ارشد نے بچپن کی شادی کے خلاف قوانین، وراثتی حقوق کے حصول، غیرت کے نام پر قتل کی سخت سزاؤں کے نفاذ، اور قانون سازی میں صنفی برابری کو زیر بحث لایا۔

اجلاس میں پاکستان کی جینڈر بجٹنگ اسٹریٹجی 2023، وفاقی بجٹ 2025–26 کے لیے مشاورت، اور جینڈر بجٹنگ ٹیگنگ کے طریقہ کار کا بھی جائزہ لیا گیا، جس کے ذریعے سماجی خدمات، معاشی خودمختاری، صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف اقدامات، اور موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے مختص رقوم کی نشاندہی کی جاتی ہے۔

اختتام پر دونوں ممالک کی خواتین پارلیمنٹرینز کے درمیان مزید مضبوط تعاون اور پاکستان کی ویمن پارلیمانی کاکس کے وفد کے جلد نیپال کے دورے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے