غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کا پی ایم ڈی سی سے شفاف پالیسی اور ٹائم لائن جاری کرنے کا مطالبہ

newsdesk
4 Min Read
قومی کونسل کے ۲۲ اکتوبر ۲۰۲۵ کے نوٹس کے بعد بیرونِ ملک طبی فارغ التحصیل شناخت کی فہرست اور وقت کے تعین نہ ہونے پر غیر یقینی کیفیت

غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس کا پی ایم ڈی سی سے شفاف پالیسی اور ٹائم لائن جاری کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد: غیر ملکی یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ پاکستانی میڈیکل گریجویٹس نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM&DC) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کی منظوری کے عمل سے متعلق غیر یقینی صورتحال فوری طور پر ختم کرے۔ پی ایم ڈی سی کے 22 اکتوبر 2025 کے عوامی نوٹس میں کہا گیا تھا کہ غیر ملکی اداروں کی منظوری کا عمل جاری ہے، تاہم تاحال نہ کوئی باضابطہ فہرست جاری کی گئی ہے، نہ ہی معیار یا تکمیل کی کوئی واضح ٹائم لائن دی گئی ہے — جس کے باعث ہزاروں طلبہ اپنے مستقبل کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں۔

غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس (FMGs) کے نمائندہ ڈاکٹر رافع شیر نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے تسلیم کیا ہے کہ منظوری کا عمل جاری ہے لیکن جن طلبہ نے تعلیم مکمل کر لی ہے یا آخری مراحل میں ہیں، وہ "غیریقینی صورتحال کے دلدل میں پھنس گئے ہیں”۔ ان کا کہنا تھا کہ کونسل کو فوری طور پر واضح کرنا چاہیے کہ کون سی یونیورسٹیاں تسلیم شدہ ہیں اور اس عمل کو مکمل ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔

پی ایم ڈی سی کے نوٹس کے مطابق عارضی رجسٹریشن (PRMP) صرف اُن گریجویٹس کو دی جائے گی جن کی یونیورسٹیاں پی ایم ڈی سی سے منظور شدہ ہوں گی۔ تاہم، منظوری کی فہرست جاری نہ ہونے کے باعث کئی غیر ملکی گریجویٹس نہ تو رجسٹریشن حاصل کر پا رہے ہیں اور نہ ہی نیشنل رجسٹریشن امتحان (NRE) میں بیٹھ سکتے ہیں، جو پاکستان میں میڈیکل پریکٹس کے لیے لازمی شرط ہے۔

ڈاکٹر رافع شیر نے پی ایم ڈی سی کی "پالیسی میں تسلسل کی کمی اور انتظامی سستی” کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ "پالیسیوں میں دورانِ عمل تبدیلیاں کیے جانا اور بغیر کسی منتقلی یا وضاحت کے طلبہ کو متاثر کرنا، سینکڑوں پاکستانی میڈیکل طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔”

غیر ملکی میڈیکل گریجویٹس نے پی ایم ڈی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک شفاف، باقاعدہ اور بآسانی قابلِ رسائی فہرست جاری کرے جس میں تمام تسلیم شدہ غیر ملکی اداروں کے نام شامل ہوں، اور اس عمل کی تکمیل کے لیے واضح ٹائم لائن مقرر کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی کی شفافیت، تسلسل اور انصاف ہی اس بحران کا واحد حل ہے۔

غیر ملکی گریجویٹس کے نمائندوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پیشہ ورانہ اور اخلاقی معیار پر قائم رہیں گے، تاہم حکومت اور پی ایم ڈی سی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں منصفانہ رویہ، پالیسی کا تسلسل اور شفافیت یقینی بنائیں تاکہ بیرونِ ملک تعلیم یافتہ ڈاکٹرز ملک کے صحت کے شعبے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

News Link: Accelerate FMG Recognition for Pakistan Graduates – Peak Point

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے