وفاقی وزیرِ خزانہ کا ورچوئل اثاثہ اتھارٹی کا اولین دورہ

newsdesk
2 Min Read
وفاقی وزیرِ خزانہ نے پاکستان ورچوئل اثاثہ ریگولیٹری اتھارٹی کا اولین دورہ کیا، ورچوئل اثاثہ کے ضابطہ کاری منصوبے اور شفافیت پر بریفنگ دی گئی

وفاقی وزیرِ خزانہ نے آج پاکستان ورچوئل اثاثہ ریگولیٹری اتھارٹی کا اپنا اولین سرکاری دورہ کیا اور ورچوئل اثاثہ کے آئندہ ضابطہ کاری فریم ورک کے بارے میں تفصیلی بریفنگ وصول کی۔ بریفنگ میں اتھارٹی نے اپنے مرحلہ وار اقدامات، حفاظتی انتظامات اور شفاف گورننس کے خاکے سے وزیر کو آگاہ کیا۔اتھارٹی نے کہا کہ ضابطہ کاری کا منصوبہ قومی ترجیحات، صارفین کے تحفظ اور مالیاتی استحکام کے تقاضوں کے مطابق ترتیب دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کو مرحلہ وار نافذ کرنے کے ارادے کا ذکر کیا گیا تاکہ ورچوئل اثاثہ کے لین دین میں احتیاطی اقدامات پہلے سے نافذ رہیں اور نظامی خطرات کو کنٹرول کیا جا سکے۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے اتھارٹی کی کوششوں کو سراہا اور بروقت نفاذ پر زور دیا تاکہ ملک کے مالیاتی ڈھانچے کو مضبوط کیا جا سکے۔ وزیر نے کہا کہ ضابطہ کاری کی بروقت تکمیل سے نہ صرف صارفین کا اعتماد بڑھے گا بلکہ بین الاقوامی معیار کے مطابق پاکستان کا مالیاتی ماحول بھی مستحکم ہوگا۔چیئرمین بلال بن ساقب نے کہا کہ اتھارٹی ذمہ دارانہ جدت اور واضح قواعد پر پرعزم ہے اور اس عزم کو عالمی سطح پر تسلیم بھی حاصل ہو رہا ہے۔ انہوں نے اتھارٹی کے نمائندے کی عالمی اقتصادی فورم کی رہنمائی کمیٹی برائے ضابطہ کاریِ ڈیجیٹل اثاثوں میں شمولیت کو اس عزم کی توثیق قرار دیا اور کہا کہ یہ قدم پاکستان کی ڈیجیٹل اثاثہ گورننس کو عالمی منظرنامے پر موثر انداز میں متعارف کروائے گا۔حکومت نے اتھارٹی کو مکمل معاونت کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ شفاف، محفوظ اور بین الاقوامی ہم آہنگ ضابطہ کاری کے ذریعے ورچوئل اثاثہ کا ایک مربوط نظام قائم کیا جائے گا۔ اس طرح کے اقدامات کا مقصد مالی شعبے میں احتیاط اور شفافیت کو فروغ دینا اور صارفین کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے