ایف آئی اے میں تشدد اور حراستی اموات کی تفتیشی تربیت

newsdesk
3 Min Read
اسلام آباد میں ایف آئی اے اکیڈمی میں دو روزہ تربیت برائے تشدد اور حراستی اموات کی تفتیش و استغاثہ کامیابی سے مکمل

اسلام آباد میں ایف آئی اے اکیڈمی میں دو روزہ تربیتی پروگرام منعقد ہوا جس کا مقصد قانونِ تشدد اور حراستی اموات دو ہزار بائیس کے تحت درج مقدمات کی تفتیش اور استغاثہ کے شعبوں میں افسران کی صلاحیتوں کو مستحکم کرنا تھا۔ یہ تربیت ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محترم رفعت مختار راجہ کی ہدایات کے تحت منعقد کی گئی تاکہ کارکردگی اور پیشہ ورانہ معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔اختتامی خطاب میں ڈائریکٹر جنرل نے شرکاء کی شرکت کو سراہا اور پیشہ ورانہ تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ایمانداری، دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور عزم کو سرکاری فرائض کے انجام میں بنیادی قرار دیا اور کہا کہ افسران اپنے قانونی، سماجی اور اخلاقی تقاضوں کا خیال رکھتے ہوئے فرض شناس انداز میں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے خاص طور پر اللہ تعالیٰ کے سامنے جوابدہی کا تصور یاد دلایا تاکہ احتساب اور ذمہ داری کا جذبہ مضبوط رہے۔تربیتی نشستوں میں مختلف تجربہ کار مقررین نے شرکت کی جن میں منیر مسعود مارتھ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل شمالی، احسان منظور ڈائریکٹر ٹریننگ، مسعود نسیم ڈائریکٹر قانون اور اسد علی باجوہ پاکستان کے ڈپٹی اٹارنی جنرل شامل تھے۔ مقررین نے مقدمات کی موثر تفتیش، شواہد کی ترتیب اور استغاثہ کی تیاری کے عملی نکات پر روشنی ڈالی۔شرکاء نے تربیتی سیشنز میں پیش کی گئی عملی مثالوں اور قانونی باریکیوں سے مستفید ہو کر واضح ثبوت ریکارڈ کرنے اور عدالتی کارروائیوں میں مضبوط دلائل پیش کرنے کی تکنیکیں سیکھی۔ اس تربیت کا مقصد نہ صرف قانونی فریم ورک کی سمجھ بوجھ بڑھانا بلکہ حراستی معاملات میں شفافیت اور ذمہ داری کو فروغ دینا بھی تھا تاکہ حراستی اموات سے متعلق مقدمات میں مؤثر انصاف ممکن ہو سکے۔ایف آئی اے کے ترجمان کے مطابق اس تربیتی پروگرام نے افسران کی پیشہ ورانہ قابلیت بڑھانے اور عوامی اعتماد مضبوط کرنے میں مدد دیگی، جبکہ ادارہ آئندہ میں بھی اسی نوعیت کی تربیتی سرگرمیوں کو جاری رکھے گا تاکہ حراستی اموات کے معاملات میں قانونی تقاضے پورے اور احتساب کا عمل مضبوط رہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے