وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی نے سائبر سکیورٹی پر عملی حکمتِ عملی بتائی

newsdesk
2 Min Read
ریاض میں فورم میں وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے شہری خدمات میں سائبر سکیورٹی، شناختی نظام اور ردعمل رابطوں کی فوری بہتری پر زور دیا

ریاض میں منعقدہ عالمی سائبر سکیورٹی فورم 2025 کے سیشن میں وفاقی وزیر برائے ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے شہری خدمات میں اعتماد کو عملی شکل دینے پر گفتگو کی۔ سیشن کا موضوع شہری خدمات کا ازسرنو تصور تھا جس میں وزیر نے ٹیکنالوجی میں آنے والی بڑی تبدیلیوں کو سکیورٹی جدت کی طرف موڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر نے کہا کہ برقی خدمات حکومت اور شہریوں کے درمیان بنیادی رابطہ بنتی جا رہی ہیں اور اسی تناظر میں سائبر سکیورٹی کے معیارات کو خدمات کے پورے لائف سائیکل میں شامل کرنا لازم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شناخت اور تصدیق کے جدید طریقے شہری خدمات کی حفاظت میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔شزا فاطمہ نے ڈیٹا بریچز اور سروس ڈسرپشن کو ممالک کے سامنے بڑے چیلنجز قرار دیا اور کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ردعمل اداروں کے باہمی رابطے اور حقیقی وقت میں نگرانی لازمی ہیں۔ انہوں نے قومی سائبر ردعمل ٹیم کے ساتھ تیز رابطہ کاری کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔سیکورٹی کے فروغ کے لیے وزیر نے ایسی ٹیکنالوجیز اپنانے کی ضرورت پر زور دیا جو مستقبل کے خطرات کا مقابلہ کر سکیں، جن میں صفر اعتمادی ماڈل، کوانٹم مزاحم رمزنگاری اور محفوظ مربوط برقی شناخت شامل ہیں۔ ان اقدامات کو شفا فاطمہ نے شہری خدمات میں اعتماد بحال کرنے کے طریقوں کے طور پر متعارف کروایا۔سیشن میں سعودی عرب اور ملیشیا کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے جہاں شرکاء نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سائبر سکیورٹی کے تعاون اور بہترین عملی طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر کا موقف تھا کہ مضبوط بین الاقوامی رابطے اور جدید تکنیکی اپنانا ہی شہری خدمات کے محفوظ قیام کی ضمانت دے سکتا ہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے