پروفیسر احسن اقبال نے گلگت بلتستان کی بیوروکریسی سے خطاب میں کہا کہ ملک کے تمام معاشی اشاریے رو بہ اصلاح ہیں اور معیشت تباہی کے دہانے سے نکل کر مستحکم سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے اس حصولِ کامیابی کا سہرا وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف کی دوراندیش قیادت کو دیا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ پائیدار ترقی کے سفر کو جاری رکھنے اور عالمی غیر یقینی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے۔ انہوں نے ملک میں تین ٹریلین ڈالر کی معیشت کے ہدف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بڑے مقصد کے لیے مخصوص شعبوں میں سرمایہ کاری اور اصلاحات ضروری ہیں۔پروفیسر احسن اقبال نے واضح کیا کہ پانچ کلیدی اسٹریٹجک شعبوں پر خصوصی توجہ درکار ہے جن میں برآمدات میں اضافہ، ٹیکنالوجیکل صلاحیت سازی، توانائی کے شعبے کی مضبوطی، گرین انفراسٹرکچر اور ماحولیاتی بحران کا تدارک، اور صحت و سماجی ترقی شامل ہیں۔ ہر شعبے میں ہدفی اقدامات اور پالیسی اصلاحات سے روزگار کے نئے مواقع اور صنعتوں کی مسابقت میں اضافہ ممکن ہوگا۔برآمدات میں مؤثر اضافہ ملک کو غیر ملکی زرمبادلہ کے بہاؤ میں بہتری دے گا جبکہ ٹیکنالوجیکل صلاحیت سازی نوجوان نسل کو مستقبل کی ملازمتوں کے لیے تیار کرے گی۔ توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری سے صنعتی پیداوار میں تسلسل آئے گا اور گرین انفراسٹرکچر پر توجہ ماحولیاتی خطرات کو کم کرنے کے ساتھ طویل المدتی ترقی کی راہیں کھولے گی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ صحت اور سماجی شعبوں کو ترجیح دینا قومی فلاح و بہبود کے لیے لازمی ہے اور یہ جامع حکمت عملی مستقبل کی ملازمتوں اور صنعتی منڈیوں کے تقاضوں کے مطابق پاکستان کو تیار کرے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یہ اقدامات مضبوط اور پائیدار قومی نمو کی ضمانت فراہم کریں گے۔
