ایتھوپیا پاکستان گرین ڈائیلاگ اور پائیدار ترقی کی کوششیں

newsdesk
4 Min Read

کامسٹیک سیکریٹریٹ اسلام آباد میں "ایتھوپیا-پاکستان گرین ڈائیلاگ” کی ایک اہم تقریب منعقد ہوئی جس میں دونوں ممالک نے ماحولیاتی مسائل اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون اور تجربات کے تبادلے پر زور دیا۔ تقریب میں پائیدار ترقی، جنگلات کے تحفظ اور شجرکاری کے فروغ میں ایتھوپیا کے گرین لیگیسی ماڈل کو ایک کامیاب مثال قرار دیا گیا اور پاکستان کی جانب سے اس ماڈل سے استفادے اور موثر شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور ایتھوپیا کی نمایاں "گرین لیگیسی” مہم پر خصوصی ویڈیو پیش کی گئی۔ کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے اپنے خطاب میں عالمی سطح پر گرین ڈپلومیسی اور اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ اُن کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی، جنگلات کی کٹائی اور ماحولیاتی خرابی جیسے مسائل کا حل صرف بھرپور تعاون اور اتفاق سے ممکن ہے۔

ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال باکر عبداللہ نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کے ملک کا گرین لیگیسی پروگرام دنیا بھر کے لیے ایک نئی مثال ہے۔ گزشتہ برسوں میں ایتھوپیا نے بڑے پیمانے پر شجرکاری اور پائیدار اقدامات کے ذریعے نہ صرف ماحول کی بہتری بلکہ عالمی سطح پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی جو تقریب کے مہمان خصوصی تھے، نے کہا کہ پاکستان عالمی اخراجات میں اپنا کردار کم ہونے کے باوجود شدید ترین موسمیاتی اثرات کا سامنا کر رہا ہے۔ اُنہوں نے ایتھوپیا کے گرین لیگیسی ماڈل کو پاکستان کے لیے ایک رہنمائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ پاکستان سطحِ بین الاقوامی پر ماحولیات کے تحفظ کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے ایتھوپیا کے پارلیمانی رہنماؤں کو آئندہ بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی اور تجویز دی کہ مشترکہ ٹاسک فورسز، پارلیمانی رابطوں اور تحقیقی شراکت داریوں کے ذریعے تعاون کو مزید وسعت دی جائے۔

تقریب میں اعلیٰ حکام اور بین الاقوامی وفود نے پایدار ترقی اور موسمیاتی عمل کے لیے علاقائی و عالمی تعاون پر زور دیا۔ اس موقع پر نمایاں خدمات پر شرکاء کو گرین لیگیسی ایوارڈز بھی دئیے گئے، ایک علامتی شجرکاری تقریب منعقد ہوئی اور گروپ فوٹو بنائی گئی تاکہ سرسبز مستقبل کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا جا سکے۔

پینل مباحثے میں ماہرین اور پالیسی سازوں نے ماحولیات کی بہتری کے لیے پالیسی فریم ورک، کمیونٹی ماڈلز اور جدید حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ سوال و جواب اور نیٹ ورکنگ سیشن کے دوران شرکاء نے پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان ماحولياتي بحالی، ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار ترقی میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔

یہ گرین ڈائیلاگ دونوں ممالک کے درمیان ماحولیاتی سفارتکاری کو فروغ دینے، پائیدار اقدامات کے تبادلے کے عزم اور آئندہ نسلوں کے لیے سرسبز اور محفوظ مستقبل کی تعمیر کے عہد کی علامت بن کر ابھرا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے