ڈیپارٹمنٹ آف انرجی سسٹمز انجینئرنگ یو ایس پی سی اے ایس-ای، نسٹ کی جانب سے "الیکٹرو کیمسٹری کے توانائی ذخیرہ، الیکٹروکیٹالسس اور کوروشن ایپلی کیشنز” پر دو روزہ عملی ورکشاپ کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔ اس ورکشاپ میں طلبہ، محققین اور ماہرین کو جدید الیکٹروکیمیکل توانائی کے ذخیرہ اور تبدیلی کے میدان میں نظریاتی و عملی تربیت فراہم کی گئی۔
ورکشاپ کا آغاز پرنسپل ڈاکٹر عدیل وقاص کی افتتاحی گفتگو سے ہوا، جس کے بعد ڈاکٹر غلام علی نے الیکٹروکیمیکل توانائی ذخیرہ پر لیکچر پیش کیا جس میں خاص طور پر سپر کیپیسٹرز پر روشنی ڈالی گئی۔ اسی دن شرکاء نے سپر کیپیسٹر کے ٹیسٹ کے لئے سلری تیاری اور ڈیوائس فیبریکیشن کی عملی تربیت حاصل کی۔
دوسرے روز ڈاکٹر مصطفی انور نے فیول سیلز اور الیکٹرو لائزرز کے ذریعے ہائیڈروجن کی تیاری اور استعمال کے موضوع پر لیکچر دیا۔ اس کے بعد انجینئر نثار احمد نے الیکٹروکیمیکل امپیڈنس اسپیکٹروسکوپی (ای آئی ایس) پر تفصیلی سیشن لیا۔ شرکاء کو عملی طور پر الیکٹروکیمیکل واٹر اسپلٹنگ، کوروشن ٹیسٹنگ اور اینالیسس کے عمل سے بھی روشناس کرایا گیا۔
دونوں ایام میں شرکاء کو گائیڈڈ ہینڈز آن تجربہ فراہم کیا گیا جس میں انہوں نے جدید ٹیسٹنگ اور اینالیسس تکنیکیں جیسے سائکلک وولٹامیٹری، الیکٹروکیمیکل امپیڈنس اسپیکٹروسکوپی (ای آئی ایس)، گیلوانوسٹیٹک چارج ڈسچارج، لینیئر سوئپ وولٹامیٹری اور پوٹینشیوڈائنامک پولرائزیشن سیکھیں۔
ورکشاپ کے کامیاب انعقاد میں ڈاکٹر غلام علی، ڈاکٹر مصطفی انور، انجینئر نثار احمد کے علاوہ ایڈوانسڈ انرجی مٹیریلز اینڈ سسٹمز لیب کے ریسرچ ایسوسی ایٹس اور پوسٹ گریجویٹ طلبہ کا نمایاں کردار رہا۔
