ایک ہزار پانچ سو سالہ جامع جشنِ عیدِ میلاد النبی بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ درگاہِ معلا گلشنِ سلطانِ الہند اعجمی کے مقام پر منایا گیا، جس میں راولپنڈی، اسلام آباد اور گردونواح سے بڑی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و عقیدت کا اظہار کیا۔ پروگرام کی صدارت سجادہ نشینِ اجمر شریف شیخ الہمشائخ حضرت خواجہ دیوان سید عالی حبیب علی خان نے کی اور دیر و جامع مسجد موئینیہ چشتیہ کو برقی روشنی سے مزین کیا گیا تھا۔
تقریب کا آغاز نمازِ مغرب سے بعد میں ختمِ قرآن اور ختمِ خواجگانِ چشت کے ساتھ ہوا۔ قرآنی تلاوت اور معروف نعت خواںوں کی پرمعنٰی نعت خوانیاں محفل کی رونق بڑھاتی رہیں جبکہ ممتاز علما نے سنتِ نبویؐ پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پروگرام میں ولیِ عہد و جانشینِ سجادہ نشینِ اجمر شریف پیرزادہ سید عالی وجہی موئینی اعجمی نے خطاب کیا اور فرمایا کہ حضرتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت و احترام ایمان کی بنیاد ہے۔ انہوں نے صحابہ کرام اور اہلِ بیت کو حضورِ اکرمؐ کے سائے میں رہ کر سنتِ نبویؐ کو زندہ رکھنے والے مؤثر نمونہ قرار دیا اور دنیا و آخرت میں کامیابی کا واحد راستہ رسولؐ کے قدمِ رو پر چلنا بتایا۔ پیرزادہ موئینی نے خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کو بھی سنتِ نبویؐ کے اعلیٰ عملی نمونے اور "عطاِ رسول” کے لقب سے خراجِ عقیدت پیش کیا۔
محفل کا روحانی عروج مویِ مبارک کی زیارت کے موقع پر دیکھا گیا، جسے شرکاء نے خاص احترام سے دیکھا اور شریکِ عقیدت ہوئے۔ آخر میں خواجہ دیوان سید عالی حبیب علی خان نے امت مسلمہ کی خیر و بھلائی اور پاکستان کی ترقی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔
تقریب کے اختتام پر شرکت کرنے والوں میں محبت و بھائی چارے کا مظاہرہ ہوتا ہوا لنگر تقسیم کیا گیا، جس نے محفل کو اجتماعی یکجہتی اور روحانی فیضان کے ساتھ اختتام بخشا۔
