ای سی سی کے اجلاس میں پاور ڈویژن نے مالی سال دو ہزار پچیس تا دو ہزار چھبیس کے لیے سرکولر قرضہ مینجمنٹ پلان پیش کیا، جس کا مقصد توانائی سیکٹر کی مالی پائیداری اور موثرکارکردگی کو یقینی بنانا بتایا گیا۔ کمیٹی نے پاور ڈویژن سے کہا کہ محکمہ خزانہ کے ساتھ مل کر ایک متوسط المدت منصوبہ ترتیب دے کر بتدریج سرکاری مالی معاونت میں کمی کی جائے اور بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ فالو اپ میکنزم قائم کیا جائے تاکہ حکومت کے سامنے کیے گئے اہداف بروقت پورے ہوں۔وزارتِ تجارت کی سمری پر ای سی سی نے گاڑیوں کی درآمد کے طریقِ کار میں ترامیم کی منظوری دی اور درآمدی اسکیموں میں صرف ٹرانسفر آف رہائیش اور تحفہ اسکیموں کو برقرار رکھا گیا۔ نئے فریم ورک کے تحت ان اسکیموں پر تجارتی درآمد کے حفاظتی اور ماحولیاتی معیار لاگو ہوں گے، درمیانی درآمدی وقفہ دو سال سے بڑھا کر تین سال کر دیا گیا اور درآمد شدہ گاڑیاں ایک سال تک منتقل نہ کرنے کی پابندی رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔ای سی سی فیصلے کے تحت پیٹرولیم مارکیٹنگ کمپنیاں اور پیٹرولیم ڈیلرز کے مارجن میں نظر ثانی کی منظوری دی گئی تاکہ پٹرول اور ڈیزل کے مارجن قومی صارف قیمت اشاریہ برائے دو ہزار تئیس تا دو ہزار چوبیس اور دو ہزار چوبیس تا دو ہزار پچیس کے ساتھ ہم آہنگ کیے جا سکیں۔ اضافے کی حد پانچ فیصد سے دس فیصد تک مقرر کی گئی، جس کا نصف اضافہ فوراً ادا کیا جائے گا جبکہ باقی نصف ادائیگی ضِمنی طور پر اس شرط پر ہوگی کہ ڈیجیٹائزیشن میں مطلوبہ پیش رفت ہو اور پیٹرولیم ڈویژن یکم جون دو ہزار چھبیس تک پیش رفت کی رپورٹ جمع کرائے۔کمیٹی نے زہریلا اور سرطان پیدا کرنے والا عنصر کلوروفارم کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی سمری بھی منظور کی اور فیصلہ کیا گیا کہ کلوروفارم صرف ادویاتی صنعت کی کمپنیوں کو ادویات کی ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ این او سی کے ساتھ درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔ای سی سی نے غنی گلاس کی جانب سے رعایتی گیس یا ایل این جی ٹریف پر مبنی درخواست کا جائزہ لیا اور فیصلہ کیا کہ ایسے خصوصی سبسڈی کے تقاضے اب قابل قبول نہیں، نیز برآمدی معاونت کے دوسرے اقدامات پہلے سے جاری ہیں جن کے ذریعے برآمدات کی حمایت کی جا رہی ہے۔ڈیجیٹل تبدیلی اور حکومتی محکموں میں تکنیکی جدت کے فروغ کے لیے پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کو ایک ارب اٹھائیس کروڑ روپے بطور تکینکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی اخراجات کے لیے بھی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی رہائی اور ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کو اس مالی سال کے ضمنی گرانٹ کے تحت پانچ ارب روپے کی الاٹمنٹ کی منظوری دی گئی۔قومی خوراکی سیکورٹی و تحقیق کی وزارت کی سمری پر ای سی سی نے پاسکو کی بقایا واجبات کی ادائیگی اور اثاثوں کی منتقلی کے لیے ایک مخصوص مقصدی کمپنی قائم کرنے کی منظوری دی، کمپنی کی اندراج، انتظامی و مالی انتظامات اور ضروری ریگولیٹری استثنائیات کی اجازت دی گئی اور ابتدائی سبسکرائبرز اور عبوری انتظامیہ نامزد کرنے کی منظوری دی گئی؛ کمپنی اپنا مقررہ کام مکمل کرنے کے بعد تحلیل کر دی جائے گی۔کمیٹی نے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کو پی اے اے سی ایل ملازمین کے پنشن اور طبی اخراجات کے تدارک کے لیے بجٹ جاری کرنے کی اصولی منظوری بھی دی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد خان لیغاری، وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ کے علاوہ متعلقہ وزارتوں، ڈویژنوں اور ریگولیٹری اداروں کے وفاقی سیکرٹریز اور سینیئر حکام بھی شریک تھے۔
