ایزی پیسہ ڈیجیٹل بینک نے ایک سال مکمل کر لیا

newsdesk
3 Min Read
ایزی پیسہ نے ٢٠٢٥ میں ٣٫٨ ارب لین دین اور ١٥ کھرب روپے کی پروسسنگ کی، عالمی ریمیٹنس شراکت بھی متعارف کرائی گئی۔

ایزی پیسہ نے اپنی ڈیجیٹل بینکاری کا پہلا سال مکمل کرتے ہوئے یہ بتایا کہ ٢٠٢٥ میں اس نے مجموعی طور پر ٣٫٨ ارب لین دین پروسس کیے جو کہ تقریباً ١٥ کھرب روپے کے برابر تھے، اس موقع پر سالانہ اسٹیک ہولڈر ڈنر میں اس پیش رفت کا جشن منایا گیا۔تقریب میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و مواصلات ٹیکنالوجی شذا فاطمہ خواجہ نے ایزی پیسہ کو پہلی سالگرہ پر مبارکباد دی اور حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے کو اولیت قرار دیا، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کی رفتار معاشی تقاضوں کے مطابق ہے اور آئندہ سال ٥ جی کی رونمائی کی تیاری جاری ہے۔تقریب میں وفاقی وزراء، پالیسی ساز، ریگولیٹرز، کاروباری رہنماء اور میڈیا شامل تھے اور انہوں نے ایزی پیسہ کے ذریعے ملک بھر میں ڈیجیٹل فنانس کی رسائی بڑھانے میں کردار کو سراہا۔ ایزی پیسہ کے بورڈ چیئرمین عرفان وہاب خان اور صدر و چیف ایگزیکٹو جہانزیب خان کے ساتھ اَنٹ انٹرنیشنل کے صدر ڈگلس فیگن نے بھی شرکت کی۔اسی شام ایزی پیسہ نے اَنٹ انٹرنیشنل کے ورلڈ فرسٹ پلیٹ فارم کے ساتھ نئی شراکت کا بھی اعلان کیا، جس کے ذریعے صارفین کو دنیا کے ١٠٠ سے زائد ممالک اور ١٠٠ سے زائد کرنسیوں میں براہِ راست بین الاقوامی رقم وصول کرنے کی سہولت میسر آئے گی، اس سے روایتی راہداریوں جیسے خلیجی ممالک، برطانیہ اور امریکہ سے آگے رسائی ممکن ہو گی اور فری لانسرز، برآمد کنندگان اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کو فائدہ پہنچے گا۔وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ پالیسی سازی میں ڈیجیٹل فنانس کے عملی تجربات کا کردار اہم ہے اور کیش لیس معیشت کے واضح زمینی فوائد دکھانے کی ضرورت ہے۔ بورڈ چیئرمین عرفان وہاب خان نے اس سنگِ میل کو ملکی مالیاتی نظام کے لیے باعثِ فخر قرار دیا اور اَنٹ گروپ نے پاکستان میں طویل المدتی سرمایہ کاری اور شمولیت بڑھانے کے عزم کو دہراتے ہوئے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ایزی پیسہ کے مطابق ڈیجیٹل لین دین اب ملک کی مجموعی پیداوار کا تقریباً ١١ فیصد بنتے ہیں جبکہ یہ ادارہ ہر پانچ افراد میں سے ایک تک خدمات پہنچا رہا ہے اور صارفین میں خواتین کا تناسب ٣١ فیصد ہے، جو ڈیجیٹل ادائیگیوں اور مالی شمولیت میں اضافہ اور معیشت کی رسمی بننے کی جانب اہم اشارہ ہے۔ایزی پیسہ کی اس پیش رفت سے نہ صرف ملک میں ڈیجیٹل بینکنگ کے افق وسیع ہورہے ہیں بلکہ عالمی ترسیلات اور بین الاقوامی ادائیگیوں کے نئے راستے کھل رہے ہیں، جس سے مقامی کاروبار اور ماہرینِ خدمات بالاتفاق فائدہ اٹھائیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے