۲۱ نومبر ۲۰۲۵ کو ڈریپ میں پروفیسر ڈاکٹر صالح عبد اللہ بوازیر کی آمد کے موقع پر وفاقی وزیر برائے قومی صحت خدمات ضوابط اور رابطہ سید مصطفٰی کمال، ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبیداللہ اور ڈریپ کے سینئر افسران نے شرکت کی اور مفصل مذاکرات ہوئے۔ ملاقات میں صنعتی نمائندوں کے ساتھ تبادلۂ خیال بھی کیا گیا تاکہ جاری اصلاحی عمل کو تقویت دی جا سکے۔پروفیسر ڈاکٹر صالح عبد اللہ بوازیر نے اپنے تجربات شیئر کیے اور واضح طور پر کہا کہ وہ ڈریپ کو عالمی ادارہ صحت کی میچورٹی سطح تین تک پہنچنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس موقع پر سید انیس احمد بطور مینیجنگ ڈائریکٹر ایبٹ لیبارٹریز اور فارما بیورو کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سمیت دیگر صنعتی نمائندے بھی موجود تھے جنہوں نے زمینی سطح کے چیلنجز اور تجاویز پیش کیں۔ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبیداللہ نے کہا کہ ادارے نے اعتماد کے طریقہ کار کو اپنایا ہوا ہے اور کوشش ہے کہ ادارہ جاتی ترقیاتی منصوبے وقت سے پہلے مکمل کر کے آئندہ عالمی ادارہ صحت کے آڈٹ کے لیے تیاریاں حتمی کی جائیں۔ اس عزم کا اظہار گفتگو کے دوران بارہا دہرایا گیا تاکہ مہیا کردہ معیار بین الاقوامی سطح کے مطابق ہو۔وفاقی وزیر سید مصطفٰی کمال نے کہا کہ پاکستان کی ادویاتی صنعت کو بین الاقوامی نشانِ معیار کے مطابق ہم آہنگ کرنا ضروری ہے تاکہ ملکی صنعت عالمی منڈیوں میں اپنا مقام مضبوط کر سکے۔ فارما بیورو کے نمائندوں نے عالمی معیار تک رسائی کے حوالے سے اہم مسائل اور سفارشات پیش کیں جن پر وزارت کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا گیا۔ملاقات میں یہ مؤقف بھی سامنے آیا کہ عالمی معیار کے حصول کے لیے نہ صرف قواعد و ضوابط کو تقویت دینا ضروری ہے بلکہ صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مستقل مکالمہ اور عملی اقدامات بھی لازمی ہیں۔ شرکا نے عزم ظاہر کیا کہ آئندہ دنوں میں ادارہ جاتی منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے گی تاکہ عالمی ادارہ صحت کی مطلوبہ میچورٹی سطح تین کی جانب پیش رفت ممکن بنائی جا سکے۔
