ڈاکٹر فرقان راؤ نے مسکو میں پیپلز فرینڈشپ یونیورسٹی کے بین الاقوامی تعلقات، صحافت اور سیاسیات کے شعبوں کے طالب علموں سے خطاب کیا جہاں وہ پاکستانی میڈیا کے منظرنامے اور سماجی رابطوں کے ذریعے جعلی خبروں کے پھیلاؤ پر تبادلۂ خیال کے لیے موجود تھے۔ اس موقع پر گفتگو کا محور پاکستان میں اطلاعات کی ترسیل، ذرائع کی شفافیت اور عوامی اعتماد کی بحالی تھا۔تقریب میں شامل طلبہ نے پاکستانی صحافت کے چیلنجز اور صحافتی ذمہ داریوں پر سوالات اٹھائے جبکہ ڈاکٹر فرقان راؤ نے میڈیا کے توازن، آزاد صحافت کے فروغ اور معیاری رپورٹنگ کی اہمیت پر زور دیا۔ سماجی رابطہ کے کردار کو واضح کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح پلیٹ فارمز پر تیزی سے پھیلنے والی معلومات جعلی بیانیوں کو فروغ دیتی ہیں اور اس کے نتیجے میں معاشرتی خلل پیدا ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر فرقان راؤ نے میڈیا اداروں، صحافیوں اور عام صارفین کے درمیان احتیاط اور تصدیق کے طریقوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ پاکستانی صحافت کو نئے چیلنجز کے پیش نظر میڈیا لٹریسی اور تحقیقاتی صحافت پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے طلبہ کے ساتھ مباحثے میں تصدیق کے عملی طریقے، منبع کی جانچ اور شواہد پر مبنی رپورٹنگ کے طریقۂ کار پر روشنی ڈالی۔اس بین الاقوامی ملاقات کے دوران نمائندہ ادارے کے سربراہ نے رُدن یونیورسٹی کے انتظامیہ اور شریک طلبہ کا شکریہ ادا کیا اور باہمی تبادلے کو مستقبل میں مضبوط کرنے کی امید ظاہر کی۔ محفل میں دونوں طرف سے خیالات کے تبادلے نے نہ صرف معلومات میں اضافہ کیا بلکہ ثقافتی اور تعلیمی روابط کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا، جو پاکستانی صحافت کے مستقبل پر براہِ راست اثر ڈال سکتے ہیں۔
