پاکستان میں ڈیجیٹل ہیلتھ ترقی کے لیے HSA اور LUMS کا اشتراک

newsdesk
3 Min Read

ہیلتھ سروسز اکیڈمی اسلام آباد اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز نے پاکستان میں صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی جدت لانے کے لیے باہمی اشتراک کا اعلان کیا ہے۔ اس معاہدے کا مقصد ملک میں ڈیجیٹل ہیلتھ کو فروغ دینا، صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانا اور طبی شعبے میں تحقیق و تربیت کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔

دونوں ادارے ایک مفاہمتی یادداشت کے تحت مل کر ایسے پروگرام اور ریسرچ پروجیکٹس ترتیب دیں گے جن کا مقصد پاکستان میں صحت کے پیچیدہ مسائل کے لیے ڈیجیٹل حل تلاش کرنا ہے۔ اس تعاون سے صحت کی خدمات میں ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال بڑھے گا، صحت کے شعبے کے کارکنوں کی تربیت ہوگی اور ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کے عمل کو اپنایا جائے گا، جس سے مریضوں کو بہتر اور تیز علاج مل سکے گا۔

وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے اس موقع پر کہا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ نہ صرف مستقبل کی ضرورت ہے بلکہ یہ ان ممالک کے لیے بھی ناگزیر ہے جہاں وسائل کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک تعلیم اور عملی جدت کا امتزاج ہے، جس سے صحت کی بہترین خدمات فراہم کرنے اور پورے ملک میں معیاری علاج کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ان کے بقول، ادارے مل کر ایسے نظام تیار کریں گے جو طبی ماہرین کو جدید ڈیٹا سسٹمز سے لیس کرکے صحت عامہ میں وسیع پیمانے پر بہتری لائیں گے۔

یہ معاہدہ پاکستان کے صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل کو تیز کرے گا۔ ہیلتھ سروسز اکیڈمی کی صحت عامہ میں مہارت اور ایل یو ایم ایس کی ٹیکنالوجی و انتظامی صلاحیتوں کو یکجا کرتے ہوئے دونوں ادارے ایسے دیرپا پروگرام بنائیں گے جن کے ذریعے مریضوں کی دیکھ بھال، طبی تحقیق، پیشہ ورانہ تربیت اور تعلیمی تبادلہ مزید بہتر ہوسکے گا۔ اس شراکت داری کی بدولت ملک بھر میں صحت کی سہولیات اسمارٹ، تیز اور زیادہ منصفانہ انداز میں فراہم کی جا سکیں گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے