وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال کی زیرصدارت آج اسلام آباد میں ڈینگو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری صحت، اضافی سیکرٹری، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ، جوائنٹ سیکرٹری صحت اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اسلام آباد نے شرکت کی۔ شرکاء کو اسلام آباد اور دیگر متاثرہ علاقوں میں کیسز کی تعداد، دباؤ کے مقامات اور کن کن اقدامات پر عمل ہو رہا ہے، کی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ حالیہ موسلا دھار بارشوں کے بعد ڈینگو کی روایتی سرگرمی میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور اسی تناظر میں حکومت نے ہنگامی حکمتِ عملی مرتب کی ہے۔ شرکاء نے علاقے بہارہ کہو کو خطرے کی زد میں قرار دیتے ہوئے وہاں نگرانی اور کنٹرول میں اضافہ کی خصوصی تجاویز پیش کیں۔وزیر نے ہدایت کی کہ صحت کے تمام مراکز میں ڈینگو مریضوں کے لیے مخصوص بستروں کا انتظام کیا جائے اور ادویات، بیڈز اور تشخیصی سہولیات ہر ہسپتال میں بروقت دستیاب ہوں تاکہ مریضوں کا فوری علاج ممکن ہو۔ انہوں نے مضبوط نگرانی، بر وقت چھڑکاؤ اور احتیاطی سرگرمیوں کو مزید موثر بنانے پر زور دیا۔ڈسٹرکٹ انتظامیہ کو نکاسی آب اور صفائی کے نظام بہتر کرنے کی خاص ہدایت دی گئی تاکہ مکھی اور مچھر کے افزائش کے مقامات کم کیے جائیں۔ عوام کو بھی محکمہِ صحت کی ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کی تاکید کی گئی تاکہ گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی جمنے سے روکا جائے اور ذاتی احتیاطی اقدامات اختیار کیے جائیں۔سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ عوامی صحت کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ڈینگو صورتحال کے پیش نظر تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے میڈیا اور سول سوسائٹی کو عوامی شعور بیدار کرنے میں فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی تاکہ بروقت آگاہی کے ذریعے وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔اجلاس میں موجود حکام نے کہا کہ جاری اقدامات میں مربوط حکمتِ عملی، ہسپتالوں میں استعداد بڑھانا، اسپیشل نگرانی اور عوامی مہمات شامل ہیں تاکہ ڈینگو صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے اور متاثرہ علاقوں میں فوری ردعمل یقینی بنایا جائے۔
