ڈاکٹر اے۔ایف۔ایم۔ خالد حسین، مشیر برائے امور مذہبی، بنگلہ دیش نے COMSTECH سیکریٹریٹ اسلام آباد کا دورہ کیا اور تنظیم کے سائنس و ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، ماحولیاتی تبدیلی اور غربت کے خاتمے میں کردار پر اطمینان اور تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان میں بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے فراہم کیے گئے وظائف، ہلال سرٹیفیکیشن کے شعبے میں ممکنہ اشتراک اور مذہبی مدارس کے طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع دینے پر زور دیا۔
ڈاکٹر خالد حسین نے COMSTECH اور او آئی سی کی وزارتی مستقل کمیٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے مسلم دنیا میں علم و تحقیق اور ٹیکنالوجی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر سائنس، ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور ماحولیاتی شعبوں میں مشترکہ اقدامات کی افادیت پر زور دیا۔
انہوں نے لاہور یونیورسٹی میں بنگلہ دیشی طلبہ کے لیے مختص سو وظائف کو کھلے دل سے سراہا اور اس اقدام کو پاکستانی اور بنگلہ دیشی تعلقات کی مثبت مثال قرار دیا۔ ساتھ ہی یہ تجویز بھی دی کہ مذہبی مدارس سے تعلق رکھنے والے ایسے امیدواروں کو بھی اس قسم کے مواقع دیے جائیں جن کی قرآنی و حدیثی تعلیم مضبوط ہو، تاکہ وہ طب، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں بطور ماہر خدمات انجام دے سکیں۔
بنگلہ دیشی مشیر نے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسلام کے پرچم تلے، قرآن و حدیث کی رہنمائی میں متحد ہونا چاہیے تاکہ مسلم امت کے مشترکہ مفاد کو فروغ ملے۔ انہوں نے کہا کہ تنوع کے باوجود اتحاد کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔
ڈاکٹر خالد حسین نے یوگنڈا میں ہلال انسٹی ٹیوٹ کے قیام میں COMSTECH کی سپورٹ میں بھی دلچسپی دکھائی اور بتایا کہ بنگلہ دیشی اسلامی فاؤنڈیشن اور متعلقہ حکام ہلال سرٹیفیکیشن پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی ہلال اتھارٹی کے ساتھ ممکنہ تعاون اور COMSTECH کی تکنیکی معاونت کے ذریعے متعلقہ عملے کی صلاحیت سازی کے امکانات پر زور دیا۔
بنگلہ دیش کے سفیر محمد اقبال حسین خان نے کوآرڈینیٹر جنرل اور COMSTECH کے اہلکاروں کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے حصول اور او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
