کامسیٹس یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کا مستقل ریکٹر کی فوری تقرری کا مطالبہ

newsdesk
3 Min Read

کامسیٹس یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کا مستقل ریکٹر کی فوری تقرری کا مطالبہ

اسلام آباد – کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد (CUI) کے فیکلٹی ممبران نے چانسلر، صدر پاکستان سے پُرزور اپیل کی ہے کہ مستقل ریکٹر کی فوری تقرری کی جائے، بصورتِ دیگر طویل انتظامی غیر یقینی صورتِ حال اس معتبر ادارے کی گورننس اور مورال کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔

اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (ASA-CUI)، اسلام آباد کیمپس نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی 2023 سے ریکٹر کی نشست خالی پڑی ہے اور یونیورسٹی کو عارضی انتظامات پر چلایا جا رہا ہے۔ فیکلٹی قیادت کے مطابق اس خلا نے شفافیت کو متاثر کیا ہے، کارکردگی کو کمزور کیا ہے اور بڑے فیصلوں کو عبوری انتظامیہ کا یرغمال بنا دیا ہے۔

20 اگست 2025 کو ایک اہم موڑ اس وقت آیا جب سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر خالد حسین مگسی کی زیر صدارت CUI کی آٹھویں (خصوصی) سینیٹ میٹنگ میں CUI ایکٹ 2018 کے تحت تین امیدواروں کو فائنل کیا گیا۔ مجوزہ نام درج ذیل ترجیحی فہرست میں شامل ہیں: پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر، پروفیسر ڈاکٹر محمد طفیل، اور پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد۔ یہ نام حتمی منظوری کے لیے چانسلر کے دفتر کو بھیجے جا چکے ہیں۔

تاہم، ASA-CUI نے الزام عائد کیا ہے کہ “کچھ عناصر” ذاتی مفادات کے لیے اس عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے فیکلٹی نے میرٹ اور ادارہ جاتی استحکام پر براہِ راست حملہ قرار دیا ہے۔ فیکلٹی نمائندگان نے دوٹوک کہا کہ مزید عبوری یا وقتی تقرریوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ یہ انتظام پہلے ہی “ناقابلِ تلافی نقصان” پہنچا چکا ہے۔

اسی دوران، سینیٹ نے تمام فیکلٹیز کے لیے مستقل ڈینز کی تقرری کی منظوری دے دی ہے، جسے فیکلٹی نے خوش آئند قرار دیا۔ تاہم، ڈینز کے علاوہ تقریباً تمام دیگر قانونی عہدے تاحال عارضی انتظامات کے تحت چل رہے ہیں اور ان کی مستقل تقرری ریکٹر کی تقرری سے مشروط ہے۔

ASA-CUI اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر محمد جدون خان نے اعادہ کیا کہ فیکلٹی توقع کرتی ہے کہ چانسلر کا دفتر سینیٹ کی سفارشات کا احترام کرے گا اور بروقت میرٹ پر مبنی فیصلہ کرے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ “صرف ایک مستقل ریکٹر ہی استحکام بحال کر سکتا ہے، احتساب یقینی بنا سکتا ہے اور یونیورسٹی کو اعلیٰ تعلیم و تحقیق میں حقیقی کامیابی پر مرکوز کر سکتا ہے۔”

فیکلٹی نے اپنے بیان کا اختتام اس بات پر کیا کہ تاخیر نے پہلے ہی ادارے کے اعتماد کو مجروح کیا ہے، لیکن ایک بروقت اور میرٹ پر مبنی تقرری کامسیٹس یونیورسٹی میں حقیقی اصلاحات اور استحکام کی شروعات ہوگی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے