کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کا پشاور کنوکیشن

newsdesk
4 Min Read
کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کا ۵۸واں کنوکیشن پشاور میں منعقد ہوا، ۴۶۵ سے زائد ماہرین کو ڈگریاں دی گئیں اور اہم شخصیات شریک رہیں

کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کا ۵۸واں کنوکیشن پشاور میں اتوار ۷ دسمبر ۲۰۲۵ کو منعقد ہوا، اس موقع پر ۴۶۵ سے زائد ماہرین کو ڈگریاں دیتے ہوئے ۴۳۸ فیلوز اور ۲۷ ممبرز کو مستند اسناد سے نوازا گیا۔ یہ پشاور کنوکیشن طبی تعلیم و تربیت کے اہم سنگ میل کے طور پر منعقد ہوا اور ملک بھر سے تعلق رکھنے والی اہلِ طبی قیادت نے شرکت کی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی بانی و پیٹرن پشاور میڈیکل کالج پروفیسر نجيب الحق تھے جبکہ گیسٹ آف آنر طور پر ڈین خیبر میڈیکل کالج پروفیسر میانگل محمود اورنگزیب نے شرکت کی۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ قران پاک اور قومی ترانے سے ہوا، جس کے بعد رسمی امور کا آغاز ہوا۔تقریب میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کے عہدیدار، کونسل کے ارکان مختلف صوبوں سے، طبی اداروں کے سربراہان، سینئر طبی ماہرین اور فارغ التحصیل فیلوز کے والدین موجود تھے۔ نمایاں مہمانوں میں سابق کونسل ارکان اور علاقائی ڈائریکٹرز پروفیسر عبدالسلام، پروفیسر ناصر سعید، پروفیسر عطا اللہ جان، پروفیسر ممتاز علی مروت، ڈین پروفیسر ناصر اورکزئی، پروفیسر صدیق الرحمان، ڈاکٹر میر عالم جان، پروفیسر مسعود الرحمان اور پروفیسر رشید شامل تھے، جبکہ آرمی میڈیکل کور کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔منظم کنندگان میں کنٹرولر امتحانات محمد فیصل خان، پروفیسر امبر، جی ایم فقیر گل شاہ، ڈاکٹر جواد حمید اور ڈاکٹر عطا اللہ خان شامل تھے۔ ریجنل ڈائریکٹر پشاور پروفیسر وقار عالم جان نے فیلوز سے حلف لیا اور انہیں پیشہ ورانہ دیانت، ایمانداری اور انسانیت کی خدمت کی تلقین کی۔ اس موقع پر پشاور کنوکیشن نے نوجوان ماہرین کو اخلاقی ذمہ داری کی اہمیت بھی باور کرائی۔آرٹھوپیڈک شعبہ میں شاندار کارکردگی پر گولڈ میڈل ڈاکٹر محمد اسامہ کو دیا گیا جس کی سٹیٹمنٹ ریجنل ڈائریکٹر ایبٹ آباد محمد جہانگیر خان نے پیش کی۔ اس اعلان پر شرکاء نے فارغ التحصیل ماہرین کی کاوشوں کو سراہا اور ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔صدر کالج پروفیسر خالد مسعود گونڈل نے استقبالیہ خطاب میں مہمانِ خصوصی اور گیسٹ آف آنر کو خوش آمدید کہا، فارغ التحصیل فیلوز اور ان کے اہلِ خانہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ کامیابی محنت اور والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کی قومی و بین الاقوامی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ کالج کے پوسٹ گریجویٹ پروگرام برطانیہ، آئرلینڈ، مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا جیسے خطوں میں تسلیم شدہ ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ طبی تعلیم کی فراہمی اور ملک میں ماہر ڈاکٹروں کی تیاری کے عزم کو دہراتے ہوئے ادارے کی کارکردگی پر زور دیا۔گیسٹ آف آنر پروفیسر میانگل محمود اورنگزیب نے کالج کی شفافیت اور معیارات کو سراہا اور کہا کہ فارغ التحصیل فیلوز پاکستانی صحت کے نظام کو مضبوط کریں گے اور علم، ہمدردی اور پیشہ ورانہ رویے کے ساتھ خدمت انجام دیں گے۔ مہمانِ خصوصی پروفیسر نجيب الحق نے بھی کالج کی خدمات کو سراہا، قیادت اور نگرانوں کو مبارکباد دی اور گریجویٹس سے انسانیت کی خدمت میں خلوص و صداقت برتنے کی تاکید کی۔آخر میں پروفیسر خالد مسعود گونڈل اور پروفیسر محمد شعیب شفی نے فیلوز کو ڈگریاں تقسیم کیں، مہمانوں کو شیلڈز پیش کیے گئے اور تمام فیلوز کی کونسل ارکان اور صدر کے ساتھ یادگار گروپ فوٹوگرافی کرائی گئی۔ پشاور کنوکیشن نے طبی تعلیم میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز پاکستان کی تسلسل پذیر خدمات اور ملک میں ماہر طبی عملے کی فراہمی کی عکاسی کی، جو طبی شعبے کے لیے ایک ضروری سنگِ میل ثابت ہوا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے