نباتی امراض کے خلاف موسمیاتی لچک پر عالمی ماہرین متفق

newsdesk
3 Min Read
راولپنڈی میں نویں بین الاقوامی کانفرنس میں ماہرین نے نباتی امراض کے خلاف موسمیاتی لچک اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا

PMAS-AAUR میں بین الاقوامی ICPPS کانفرنس کا اختتام، ماہرین نے موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں فصلوں کے تحفظ پر زور دیا


فائٹوپیتھولوجیکل سوسائٹی کی نویں بین الاقوامی کانفرنس پی ایم اے ایس۔آرڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی، جہاں ملکی اور غیرملکی ماہرین نے موسمیاتی تبدیلی سے تیزی سے بدلتے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے سائنسی بنیادوں پر زرعی لچک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ تین روزہ اجلاس کا مرکزی موضوع بدلتے موسم میں پودوں کے بیماریوں سے تحفظ اور پائیدار غذائی سلامتی کو مضبوط بنانا تھا۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان نے کہا کہ بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلی اور پودوں کی بیماریاں زرعی پیداوار کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہیں، اس لیے اس سال کی کانفرنس کا موضوع نہایت بروقت اور اہم ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ سائنسی برادری عملی اور مؤثر حل پیش کرے گی اور عالمی غذائی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر محمد اکمل نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جبکہ اختتامی سیشن کے مہمانِ خصوصی گرین اے آئی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر لیاقت علی خان تھے۔ دونوں شخصیات نے سائنسی تحقیق کے فروغ اور جدید طریقہ کار کے ذریعے زرعی چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک سے ممتاز سائنس دانوں اور محققین نے کانفرنس میں شرکت کی، جو روایتی و آن لائن (ہائبرڈ) دونوں فارمیٹس میں منعقد ہوئی۔ عالمی ماہرین نے نشاندہی کی کہ تیزی سے بڑھتی موسمیاتی تبدیلی پودوں کے امراض کی حدود کو وسیع کر رہی ہے، نقصان دہ جراثیم نئی علاقوں تک پھیل رہے ہیں اور غذائی سلامتی مزید دباؤ کا شکار ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق مشترکہ تحقیق اور عالمی تعاون ہی ان چیلنجز سے نمٹنے کا واحد مؤثر راستہ ہے۔

کانفرنس میں تکنیکی سیشنز، ماہرین کی گفتگو، پینل مباحثے، پوسٹر پریزنٹیشنز اور ایک نمائش شامل تھی، جس میں تعلیمی اداروں، تحقیقی تنظیموں اور زرعی صنعت سے وابستہ افراد نے بھرپور شرکت کی۔ شرکاء نے ڈیٹا پر مبنی فیصلوں، جدید تحقیق اور موسمیاتی لچک پر مبنی زرعی طریقوں کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ تین روزہ کانفرنس نے عالمی سائنسی شراکت داری کی اہمیت کو مزید واضح کیا، تاکہ مستقبل کی غذائی ضروریات کو محفوظ بنایا جا سکے۔

Read in English: Global Experts Call for Climate-Resilient Strategies as International ICPPS Conference Concludes at PMAS-AAUR

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے