کلاس روم سے پاکستان کا مستقبل تعمیر ہوگا

newsdesk
3 Min Read
وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے اساتذہ کو کہا کہ کلاس روم ہی ملک کے مستقبل کی بنیاد ہے اور نسلِ دو ہزار سینتالیس کی تربیت ضروری ہے

وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال نے ملک بھر کے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلاس روم سے ہی پاکستان کے مستقبل کی بنیاد رکھی جاتی ہے اور اساتذہ اس تعمیر کے حقیقی معمار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اساتذہ کا کردار محض پیشہ نہیں بلکہ ایک مشن ہے جو قوم کی شناخت اور اقدار کی تشکیل میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔احسن اقبال نے اساتذہ کو تلقین کی کہ وہ طلبہ کی شخصیت، کردار، تنقیدی سوچ اور تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں فعال رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کلاس روم میں استاد کی رہنمائی سے ہی طلبہ کا علمی اور اخلاقی رخ بنتا ہے لہٰذا اساتذہ کو اپنے فرائض کو جذبے اور ذمہ داری کے ساتھ نبھانا ہوگا۔وفاقی وزیر نے اس بات پر بھی تاکید کی کہ بچوں کو اردو زبان، علامہ اقبال کے نظریات اور قومی ثقافتی ورثے سے مربوط کرنا اساتذہ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبان اور ادبی روایت سے تعلق نوجوانوں میں ملکی شعور اور ثقافتی خودی کو مضبوط کرتا ہے اور یہ عمل سکولوں کے نصاب اور روزمرہ درس و تدریس کا حصہ ہونا چاہیے۔احسن اقبال نے آئندہ صدی کے مقابلے کو ذہنی قوت کا میدان قرار دیتے ہوئے کہا کہ جسمانی قوت کی بجائے عقل، تحقیق، سوال اٹھانے اور باہم تعاون کی صلاحیت طویل مدتی کامیابی کی کنجی ہوگی۔ انہوں نے کلاس روم میں تجسس، سوالات اور ٹیم ورک کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ طلبہ جدید چیلنجز کا مقابلہ ذہنی قوت کے ذریعے کریں۔وزیر نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ آج کے طلبہ دو ہزار سینتالیس کی نسل ہیں جو پاکستان کے سو سالہ جشن پر ملک کی قیادت سنبھالیں گے، اس لیے اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں محنت، بصیرت اور قومی شعور کے ساتھ تیار کریں۔ انھوں نے کہا کہ اگر اساتذہ نوجوان ذہنوں کی تربیت اور رہنمائی کو اپنا مشن سمجھیں تو پاکستان دو ہزار سینتالیس میں اعتماد، جدت اور یکجہتی کے ساتھ دنیا کے سامنے کھڑا ہوگا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے