تاریخی لیاقت باغ کچرے کے ڈھیر میں تبدیل، عوام اذیت میں

newsdesk
2 Min Read
راولپنڈی کے شہری نے لیاقت باغ کے پارک نہ ہونے پر وزیراعظم ڈیلیوری یونٹ کی غفلت کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، صفائی اور بحالی کا سوال اٹھا دیا

راولپنڈی کے شہری ظہیر احمد اعوان نے وزیرِاعظم پورٹل (پی ایم ڈی یو) کے غیر سنجیدہ رویے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیاقت باغ کو دوبارہ خواتین اور بچوں کے پارک کے طور پر بحال کرنے کی درخواست کو نہ صرف نظرانداز کیا گیا بلکہ انتہائی غیر متعلقہ جواب دے کر معاملہ ختم کردیا گیا۔

انہوں نے اپنی شکایت میں واضح کیا کہ لیاقت باغ کو کچرے کے ڈمپ میں بدل دیا گیا ہے جس کی بدبو اور آلودگی آریہ محلہ، لیاقت روڈ، موٹی محل، اطراف کے اسکول، کالجز، سرکاری دفاتر اور مساجد تک پھیل رہی ہے، جس سے شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

تقریباً ایک ماہ بعد راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (آر ڈبلیو ایم سی) کی جانب سے جواب دیا گیا جس میں صرف یہ کہا گیا کہ کمپنی محدود وسائل اور پرانی مشینری کے ساتھ صفائی کے کام کر رہی ہے۔ تاہم لیاقت باغ کی اصل حیثیت بحال کرنے کے مطالبے پر کوئی بات نہیں کی گئی۔

ظہیر احمد اعوان نے کہا کہ زیادہ تر افسران وزیرِاعظم پورٹل پر شکایات کو پڑھے بغیر ہی “ریلیف گرانٹڈ” قرار دے دیتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر یہ حال ہے تو پھر براہِ راست دفاتر میں دی جانے والی درخواستوں کا حال اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے آر ڈبلیو ایم سی کی ہیلپ لائن 1139 اور آن لائن شکایتی نظام پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ ان پلیٹ فارمز پر بھی شاذ و نادر ہی کوئی شکایت حل ہوتی ہے۔

اعوان نے وزیرِاعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس غفلت کا سخت نوٹس لیا جائے اور ذمہ دار افسران کو جوابدہ بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی ایم ڈی یو عوام کو حقیقی ریلیف نہیں دے سکتا تو پھر اس کو بند کر دینا ہی بہتر ہے تاکہ شہریوں کو جھوٹی امید نہ دی جائے۔

News Link : Citizen slams officials for ignoring complaint on Prime Minister’s Portal

Share This Article
1 تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے