چین اور پاکستان کے تھنک ٹینک مذاکرات

newsdesk
4 Min Read
اسلام آباد میں شنگھائی اور پاکستانی تھنک ٹینکس کے درمیان باہمی مذاکرات میں اسٹریٹجک تعلقات، علاقائی استحکام اور تعلیمی تبادلے پر زور دیا گیا۔

اسلام آباد، 15 دسمبر 2025 کو انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد میں شنگھائی کے معروف تحقیقی ادارے کے ساتھ باہمی مذاکرات کا انعقاد ہوا، جس کا مرکزی موضوع پاکستان اور چین کے درمیان علمی و پالیسی مبادلے اور اسٹریٹجک شراکت کو تقویت دینا تھا۔ اس موقع پر چینی وفد کی قیادت پروفیسر چن ڈونگشیاو نے کی جبکہ پاکستانی نمائندہ وفد میں تجربہ کار سفارت کار اور پالیسی ماہرین شریک تھے۔پروفیسر چن ڈونگشیاو نے اظہار خیال میں کہا کہ عالمی ترتیبات میں تبدیلیوں کے تناظر میں پاکستان چین شراکت کی اہمیت بڑھ چکی ہے اور دونوں ملکوں کے بیچ علمی رابطے اور عوامی سطح پر تبادلے علاقائی امن و ترقی کے لئے موثر ستون ثابت ہوں گے۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ تھنک ٹینک شراکت سے پالیسی میکنگ میں بصیرت پیدا ہوگی۔ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ، سفیر سہیل محمود نے اپنے کلمات میں پاکستان چین شراکت کو ملک کی خارجہ پالیسی کا ستون قرار دیا اور کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں کے ذریعے دونوں ممالک کی مشترکہ اقتصادی اور سماجی فلاح میں اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے امن، ڈائیلاگ اور علاقائی استحکام کے عزم کو بھی دہرایا۔مذاکرات میں حالیہ دو طرفہ تعلقات، امریکی عالمی مشغولیات کے ممکنہ اثرات، علاقائی تناظر اور افغان مسئلے پر تبادلۂ خیال ہوا۔ پاکستانی جانب سے سفیر مسعود خالد، سفیر ضمیر اکرم اور سفیر آصف درانی نے شرکت کی جبکہ دفترِ خارجہ کی جانب سے محترم اشتیاق عکیل، ڈائریکٹر جنرل برائے چین بھی موجود تھے۔ اس طرح ملاقات نے دونوں ریاستوں کے علمی و سفارتی حلقوں کا نمایاں نمائندہ اتفاقِ رائے پیش کیا۔سینگھائی وفد کے دیگر اراکین میں پروفیسر لیو زونگئی، ڈاکٹر ٹان چینی اور ڈاکٹر ژانگ شیاوئِن شامل تھے جنہوں نے علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون اور تعلیمی تبادلوں پر تفصیلی تبصرے کیے۔ پاکستانی میزبانوں نے بھی تحقیقی اور تعلیمی تعاون کو بڑھا کر پالیسی سازی میں شفافیت اور باہمی اعتماد کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔سیشنز کی میزبانی اور تمہیدی کلمات ڈاکٹر طلاّت شبیر نے دیے جنہوں نے انسٹی ٹیوٹ اور شنگھائی ادارے کے درمیان مستقل علمی شراکت کی اہمیت واضح کی۔ اختتامی کلمات میں بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین سفیر خالد محمود نے شنگھائی وفد کی شراکت کو سراہا اور کہا کہ مستقل تھنک ٹینک رابطے دونوں ملکوں کی طویل المدتی حکمتِ عملی اور علاقائی امن کے مقاصد میں مددگار ثابت ہوں گے، خاص طور پر جب دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کی جانب گامزن ہیں۔مجموعی طور پر یہ مذاکرات پاکستان چین شراکت کو مزید تقویت دینے، تعلیمی و پالیسی تبادلوں کو فروغ دینے اور خطے میں باہمی اعتماد اور استحکام کے فروغ کے لیے ایک قابلِ قدر قدم قرار پائے۔ اجلاس نے مستقبل میں باقاعدہ فکری تعاون اور علمی منصوبوں کے فروغ کا واضح روڈ میپ بھی تجویز کیا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے