چین کی ترقی کے اسباق پاکستان کے لیے

newsdesk
2 Min Read
اسلام آباد میں منعقدہ مکالمے میں ڈاکٹر فرقان راؤ نے چین کی ترقی کے اسباق پر روشنی ڈالی اور دو طرفہ تعاون مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا

اسلام آباد میں ادارہ برائے علاقائی مطالعات نے چین کے سفارت خانے کے اشتراک سے ایک اہم مکالمہ منعقد کیا جس کا مرکزی موضوع چین کی ترقی اور جدیدیت کے راستے اور پاکستان کے لیے اس کے اسباق اور مواقع تھے۔ اس نشست میں مختلف سفارتی نمائندے اور متعلقہ ماہرین نے شرکت کی اور موضوع پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔مکالمے میں ادارہ کے صدر سفیر جاؤر سلیم نے شرکاء کو بریفنگ دی جبکہ چین کی جانب سے مشیر وانگ شینگ جیے نے اپنے نقطۂ نظر سے گفتگو کی۔ شرکاء نے چین کی ترقی کے عمل کی خصوصیات، پالیسیوں اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مواقع پر غور کیا تاکہ پاکستان کے لیے عملی طور پر قابلِ استفادہ راستے تلاش کیے جا سکیں۔ڈاکٹر فرقان راؤ، جو مرکز برائے جمہوریت اور ماحولیاتی مطالعہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، نے اپنے اظہار خیال میں چین کی ترقی کے اہم عناصر کو اجاگر کیا اور بتایا کہ کس طرح پاکستان میں پالیسی اصلاحات اور دو طرفہ تعاون کے ذریعے ان اسباق کو بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے دو بھائی ممالک کے درمیان گہرے تعاون کے راستوں کی نشاندہی کی اور باہمی اشتراک کے ذریعے اقتصادی و سماجی فوائد حاصل کرنے پر زور دیا۔مکالمے کے دوران شرکاء نے ماہرین کی آراء کو سنا اور سفارتی سطح پر روابط کو مضبوط کرنے، تجربات کا تبادلہ کرنے اور مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر بات چیت کی تاکہ چین کی ترقی کے اسباق پاکستان کے حال اور مستقبل میں مفید انداز میں منتقل کیے جا سکیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے