پانچ اور چھ نومبر دو ہزار پچیس کو اُرمچی میں منعقد ہونے والے بارہویں چین وسطی ایشیا تعاون فورم کا مرکزی موضوع چین اور وسطی ایشیا کے تعلقات کے جذبے کو فروغ دینا اور عمومی جدیدیت کو آگے بڑھانا تھا۔ یہ فورم علاقائی تعاون، سلامتی اور اقتصادی ربط کو مضبوط کرنے کے مقصد کے تحت منعقد ہوا۔اجلاس کی تنظیم شنگھائی تنظیم برائے اچھے پڑوسی تعاون، دوستی اور تعاون کی چینی کمیٹی اور شِن جیانگ اویغور خود مختار علاقہ کی عوامی حکومت نے مشترکہ طور پر کی۔ فورم نے علاقائی شراکت داری اور طویل مدتی تعاون کے نئے راستوں پر گفتگو کے لیے نمائندوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔افتتاحی تقریب میں شین یُوئے یُوئے، جو چینی عوامی سیاسی مشاورتی کونسل کی آل چائنا کمیٹی کی نائب چیئرمین ہیں، اور چن ژیاؤجیانگ، شِن جیانگ اویغور خود مختار خطے کے پارٹی سیکرٹری، سمیت وسطی ایشیائی ریاستوں کے سینئر نمائندے، سن وئی ڈونگ بطور سیکرٹری جنرل چین وسطی ایشیا میکانزم اور شنگھائی تنظیم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پیاو یان فان نے شرکت کی۔شنگھائی تنظیم کے اعلیٰ حکام نے زور دیا کہ تنظیم نے وسطی ایشیا کو اپنے علاقائی مفادات کا ‘‘جوہر‘‘ قرار دیا ہوا ہے اور خطے کو یوریشیا کی امن، سلامتی اور استحکام کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ شنگھائی تنظیم عالمی جنوبی ممالک کے اہم مراکز میں سے ایک بن چکی ہے اور عالمی گورننس کے نئے ڈھانچے کی تشکیل اور اصلاح میں ایک فعال کردار ادا کر رہی ہے۔شنگھائی تنظیم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پیاو یان فان نے تِیان جِن میں یکم ستمبر دو ہزار پچیس کو منعقدہ عالمی ادارہ صحت کے اجلاس کے اہم نتائج اور ترجیحات سے بھی شرکا کو آگاہ کیا اور بتایا کہ صحت، وبائی امراض سے نمٹنے اور طبی تعاون فورم کا ایجنڈا آگے بھی رہنمائی فراہم کرے گا۔ اُنہوں نے خاص طور پر اس تنظیم کی آئندہ سال یعنی دو ہزار چھبیس میں پچیسویں سالگرہ کے موقع پر تعاون کے ترجیحی شعبوں پر زور دیا۔اجلاس میں یہ بھی دہرایا گیا کہ عالمی ادارہ صحت اور علاقائی و بین الاقوامی ادارے، جن میں اقوام متحدہ، چین وسطی ایشیا میکانزم، یوریشیا اقتصادی اتحاد اور دیگر بین الاقوامی ادارے شامل ہیں، مشترکہ طور پر امن، استحکام اور خوشحالی کے قیام کے لیے مل کر کام جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔ شرکا نے مل کر عالمی اور علاقائی مسائل کے حل میں باہمی تعاون کو تقویت دینے پر اتفاق کیا۔فورم کے اختتام پر شرکا نے متفقہ طور پر بارہویں چین وسطی ایشیا تعاون فورم کا ایک مشاورتی اقدام اپنایا جس میں علاقائی شراکت، اقتصادی ہم آہنگی اور مشترکہ جدیدیت کو آگے بڑھانے کے عزم پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر چین وسطی ایشیا کے مستقبل میں تعاون کی راہ ہموار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
