تعلیم سے بڑھ کر کردار سازی ضروری

newsdesk
6 Min Read
پاکستان میں صرف درجات لینے کے بجائے اخلاقی تربیت کو اولین ترجیح دینا ضروری ہے، پہلی بارہ سال کردار سازی کے لیے فیصلہ کن ثابت ہوتے ہیں۔

تعلیم سے بھی ضروری تربیت
تحریر: ظہیر احمد اعوان
آج کے جدید دور میں تعلیم کو کامیابی کی کنجی سمجھا جاتا ہے۔ ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پڑھیں اور بڑے عہدوں تک پہنچیں، لیکن افسوس کہ ہم نے تعلیم کے ساتھ تربیت کو یکسر بھلا دیا ہے۔ تربیت کے بغیر تعلیم ایک جسم کے بغیر روح کے مترادف ہے، جو انسان کو علم تو دیتی ہے مگر انسانیت نہیں سکھاتی۔ہمارا دین اسلام سب سے پہلے تربیت پر زور دیتا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرامؓ کی سب سے پہلے اخلاقی اور روحانی تربیت کی، پھر علم سکھایا۔ قرآن و سنت میں ہر جگہ کردار، سچائی، صبر، عدل اور احترام کی تلقین کی گئی ہے۔ یہی وہ اوصاف ہیں جنہوں نے ایک مثالی اسلامی معاشرہ قائم کیا۔ نبی کریم ﷺ کا ارشاد مبارک ہے:“مجھے حسنِ اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہے۔”بدقسمتی سے آج ہمارے معاشرے میں تعلیم کا مطلب صرف کتابی علم رہ گیا ہے۔ طلباء ڈگریاں تو حاصل کر لیتے ہیں مگر اخلاقی شعور اور معاشرتی احساس سے محروم ہیں۔ اساتذہ اور والدین کی توجہ صرف نمبروں اور امتحانوں پر ہے، کردار سازی پر نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ معاشرے میں عدم برداشت، جھوٹ، دھوکہ دہی اور خود غرضی عام ہو گئی ہے۔تربیت کی کمی ہی وہ بنیادی وجہ ہے جس نے ہمارے معاشرتی ڈھانچے کو کمزور کر دیا ہے۔ آج آئے روز اسکولوں، کالجوں اور مدرسوں میں اساتذہ کی طرف سے طلباء پر تشدد اور جنسی ہراسگی کے واقعات سامنے آتے ہیں۔ڈاکٹرز مریضوں سے بدسلوکی کرتے ہیں، سرکاری اسپتالوں میں غفلت برتی جاتی ہے جبکہ اپنے نجی کلینکوں میں انہی مریضوں سے بھاری فیسیں وصول کی جاتی ہیں۔
تھانوں، کچہریوں، محکمہ مال، اور انتظامی اداروں میں کرپشن اور بےضابطگیاں عروج پر ہیں۔
سیاستدان اقرباء پروری کو فروغ دے رہے ہیں۔ آج کوئی محکمہ ایسا نہیں جہاں بغیر سفارش، رشوت یا تعلق کے کام ہو سکے۔ عوام کی روزمرہ چیخ و پکار اسی تربیت کے فقدان کا نتیجہ ہے۔یہ سب تعلیم کی نہیں بلکہ تربیت کی کمی کا المیہ ہے۔زندگی کے پہلے 12 سال بنیاد کا زمانہ ماہرینِ تعلیم اور نفسیات کا اتفاق ہے کہ بچے کی شخصیت کے ابتدائی 12 سال اس کی پوری زندگی کا نقشہ بناتے ہیں۔ ان برسوں میں جو چیز ذہن میں بیٹھ جائے — سچائی، دیانت، صبر یا جھوٹ اور فریب — وہ ہمیشہ کے لیے اس کی فطرت کا حصہ بن جاتی ہے۔اسی لیے ہمارے اسکولوں میں سب سے پہلے اخلاقی تربیت ہونی چاہیے۔ نصاب میں سائنس، ریاضی اور انگریزی کے ساتھ ساتھ سچ بولنے، وعدہ نبھانے، بڑوں کا احترام کرنے، صفائی، نظم و ضبط اور ہمدردی کے مضامین شامل کیے جائیں۔دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے تربیت کو تعلیم سے پہلے رکھا ہے۔فن لینڈمیں بچوں کو ابتدائی بارہ سال تک صرف سماجی و اخلاقی تربیت دی جاتی ہے، امتحان کا دباؤ نہیں ڈالا جاتا۔جاپان میں اسکول کے پہلے چھ سال طلباء کو اخلاق، نظم و ضبط، صفائی اور ذمہ داری سکھانے پر صرف کیے جاتے ہیں۔سنگاپور میں “Character and Citizenship Education” کے نام سے ایک لازمی مضمون ہے جو ایمانداری، احترام اور برداشت سکھاتا ہے۔ان ممالک کی ترقی کا راز یہی تربیت یافتہ شہری ہیں، جن میں کرپشن، جھوٹ اور بددیانتی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے۔اسلامی تربیتی نظام اسلامی تاریخ گواہ ہے کہ جب تربیت کو بنیاد بنایا گیا تو ایک غیر مہذب معاشرہ دنیا کا بہترین معاشرہ بن گیا۔ نبی کریم ﷺ نے کردار کی تربیت کے ذریعے انسانوں کو انصاف، دیانت اور احترامِ انسانیت سکھایا۔ ہمارے ائمہ و مشائخ نے ہمیشہ فرمایا کہ تعلیم اگر تربیت کے بغیر ہو تو وہ علم نہیں، زحمت ہے۔
اساتذہ، والدین اور ریاست کی ذمہ داریوالدین اور اساتذہ بچے کی اخلاقی بنیاد کے معمار ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھیں، انہیں اعتماد دیں تاکہ وہ اپنی بات کھل کر کہہ سکیں۔
اساتذہ کو محض تدریس نہیں بلکہ عملی مثال بننا چاہیےان کا اخلاق، وقت کی پابندی، اور ایمانداری ہی بچوں کی پہلی تربیت ہے۔ریاست اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام تعلیمی اداروں میں اخلاقی تربیت کا لازمی مضمون متعارف کروائے۔ ایک “نیشنل تربیت بورڈ” تشکیل دیا جائے جو نصاب، نگرانی اور عمل درآمد کو یقینی بنائے۔تعلیم ذہن بناتی ہے، مگر تربیت روح کو جِلا دیتی ہے۔ ڈگریاں روزگار تو دے سکتی ہیں مگر کردار عزت اور مقام دیتا ہے۔ اگر پاکستان نے واقعی ترقی کرنی ہے تو ہمیں تعلیم کے ساتھ تربیت کو قومی پالیسی کا حصہ بنانا ہوگا۔آئیے ہم سب مل کر ایسی نسل تیار کریں جو صرف پڑھی لکھی نہیں بلکہ بااخلاق، باکردار اور باانسانیت ہوکیونکہ قومیں کتابوں سے نہیں، کردار سے بنتی ہیں۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے