چیئرمین سینیٹ کا باہمی تعلقات مضبوط کرنے والا دورہ

newsdesk
3 Min Read
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی ملائیشیا پہنچ گئے اور تجارت، سرمایہ کاری اور باہمی تعاون کے فروغ پر بات چیت کی۔

کوالالمپور میں پہنچنے پر چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا استقبال مقامی کاروباری حلقوں نے عشائیے کے ساتھ کیا جہاں انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے دیرینہ اور گہرے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ یہ سرکاری دورہ مارچ ۲۰۲۵ میں منعقدہ بین الپارلیمانی اجلاس کے بعد باہمی تعاون کو آگے بڑھانے کی سلسلہ وار کوششوں کا حصہ ہے۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات مشترکہ اقدار، ثقافتی قربت اور دہائیوں پر محیط سیاسی، معاشی اور سماجی تعاون پر مبنی ہیں اور ان رشتوں کو مزید فعال بنانا ضروری ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ تقابلی مواقع کو بروئے کار لاتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے بتایا کہ موجودہ دوطرفہ تجارت تقریباً ۱٫۵ ارب امریکی ڈالر سالانہ ہے مگر اس حجم میں اضافہ کے بے شمار امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرمایہ کاری اور اشتراک عمل سے تجارتی روابط کو فروغ مل سکتا ہے اور دونوں ملکوں کی اقتصادی ترقی کو تسریع حاصل ہو گی۔چیئرمین نے پاکستان کی معاشی صلاحیت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان آبادی، اہم اسٹریٹجک شعبے اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول اسے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش بناتے ہیں۔ انہوں نے سیاحت، انفراسٹرکچر، تعمیرات، کان کنی، زرعی کاروبار، حلال صنعت اور غذائی پروسیسنگ کو ایسے شعبے قرار دیا جن میں ملائیشین سرمایہ کاروں کے لیے بڑے مواقع موجود ہیں اور ملائیشیا کی پالم آئل اور دیگر تجارتی شراکت داریوں کو سراہا۔سرمایہ کاری کی سہولت کاری کے حوالے سے چیئرمین نے پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا ذکر کیا اور اسے سرمایہ کاروں کے لیے ایک واحد سہولت فراہم کرنے والا نظام قرار دیا جو ریگولیٹری رہنمائی، آسان رسائی اور وفاقی و صوبائی سطح پر مربوط سہولیات مہیا کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ساختی اقدامات سرمایہ کاری کے بہاؤ کو مزید منظم اور تیز کریں گے۔آخر میں سید یوسف رضا گیلانی نے امید ظاہر کی کہ اعتماد اور مضبوط ارادے کے ساتھ دونوں ممالک مل کر نئی معاشی اور تجارتی راہیں تلاش کریں گے، جس سے روزگار، اقتصادی ترقی اور ثقافتی روابط کو تقویت ملے گی اور دوطرفہ تعاون نئی بلندیوں تک پہنچے گا۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے