سی ڈی اے سیوریج پلانٹ کی اپ گریڈیشن کی فوری ضرورت

newsdesk
3 Min Read

پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (پاک-ای پی اے) نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو اسلام آباد میں واقع سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی کارکردگی بہتر بنانے اور اس کی گنجائش بڑھانے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ مطالبہ پلانٹ کے معائنے کے دوران سامنے آیا، جس میں پلانٹ کی موجودہ کارکردگی اور ماحولیاتی معیار کا جائزہ لیا گیا۔

پاک-ای پی اے کی ڈائریکٹر جنرل نازیہ زیب علی کی ہدایت پر ایجنسی کی انوائرمنٹل مانیٹرنگ ٹیم نے سی ڈی اے کے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر ٹیم کی جانب سے آن سائٹ پانی کی جانچ کرنے والی لیبارٹری کا بھی جائزہ لیا گیا، جس میں یہ دیکھا گیا کہ وہاں صرف پانچ بنیادی معیار پر پانی کی جانچ ہوتی ہے، جو پلانٹ کی مجموعی کارکردگی جانچنے کے لیے ناکافی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ زیادہ تر آلات خراب حالت میں پائے گئے، جس سے پانی کے معیار کی نگرانی پر سنجیدہ سوالات اٹھے ہیں۔

معائنے کے دوران یہ بھی پایا گیا کہ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ میں سیکنڈری ٹریٹمنٹ، خصوصاً بائیولوجیکل عمل (ایکٹیویٹڈ سلج پروسیس) مطلوبہ معیار پر کام نہیں کر رہا۔ پہلے مرحلے میں، جہاں سیڈیمینٹیشن ٹینکس سے 40 فیصد بائیولوجیکل آکسیجن ڈیمانڈ (بی او ڈی) نکالے جانے کی توقع ہوتی ہے، لیبارٹری رپورٹس سے انکشاف ہوا کہ فی الحال صرف 10 فیصد بی او ڈی ہٹایا جا رہا ہے، جو کہ ماحول دوست معیار سے بہت کم ہے۔

پلانٹ کے فوکل پرسن نے بتایا کہ منصوبے کو مالیاتی مسائل اور ناکافی بجٹ کا سامنا ہے، جس کے باعث اس کی دیکھ بھال اور دیگر امور متاثر ہو رہے ہیں۔ مزید برآں، اسلام آباد کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث سیوریج کا حجم زیادہ ہو گیا ہے اور موجودہ پلانٹ اس دباؤ کو برداشت کرنے کے قابل نہیں رہا۔

پاک-ای پی اے نے سی ڈی اے پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کو اپ گریڈ کرے، لیبارٹری کی مشینری کی مرمت اور بحالی کو یقینی بنائے اور مانیٹرنگ کے نظام کو مضبوط بنائے۔ ساتھ ہی اس بات کی ضرورت بھی واضح کی گئی ہے کہ صاف کئے گئے پانی کی کوالٹی قومی ماحولیاتی معیار پر پوری اترے، تاکہ اسے قدرتی پانی کے ذخائر میں ڈالا جا سکے یا زرعی، صنعتی اور زمین کی آرائش کے مقاصد کے لیے محفوظ طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے