گوشت خور جانوروں کے فضلے کی تحقیق

newsdesk
2 Min Read
کومسیٹس یونیورسٹی اور فرانسیسی تحقیقی ادارے کا مشترکہ منصوبہ جنگلی گوشت خور جانوروں کے فضلے سے جانوروں سے منتقل بیماریاں تلاش کرے گا

کومسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے ایک معروف فرانسیسی تحقیقی ادارے کے ساتھ مل کر ایک تحقیقی منصوبہ شروع کیا ہے جو جنگلی گوشت خور جانوروں کے فضلے کے نمونوں کے ذریعے پاکستان میں جانوروں سے منتقل بیماریاں معلوم کرنے کی کوشش کرے گا۔ اس منصوبے کا مقصد ایک صحت کے نقطۂ نظر سے جنگلی حیات، ماحول اور انسانی صحت کے باہمی رابطوں کو سمجھنا ہے تاکہ مستقبل میں بہتر نگرانی اور حفاظتی اقدامات ممکن بن سکیں۔تحقیق میں میدان میں نمونے جمع کرنے کے بعد لیبارٹری میں تفصیلی جانچ کی جائے گی، جس میں مختلف جراثیم، وائرس اور دیگر مخاطر کی موجودگی اور تنوع کا اندازہ لگایا جائے گا۔ ایسے ڈیٹا سے معلوم ہوگا کہ کن جنگلی انواع میں مخصوص بیماریاں زیادہ پائی جاتی ہیں اور کون سے علاقے ممکنہ خطرے کے حامل ہیں، جس سے جانوروں سے منتقل بیماریاں کے بارے میں واضح تصویر ملے گی۔پروجیکٹ کے ذریعے نہ صرف ممکنہ بیماریوں کے ٹھکانے معلوم کیے جائیں گے بلکہ یہ حفاظتی نگرانی، تحفظی حکمتِ عملی اور عوامی صحت کی تیاری میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ کھلی فضا میں نمونے جمع کرنے اور لیبارٹری ٹیسٹنگ کے امتزاج سے مقامی ماہرین کو جدید طریقہ کار اپنانے میں مدد ملے گی اور صوبائی و قومی سطح پر ان معلومات کی بنیاد پر منصوبہ بندی کی جا سکے گی۔پاکستان کے دیہی اور سرحدی علاقوں میں رہنے والی کمیونٹیز کے لیے یہ تحقیق اہم ہے کیونکہ جنگلی حیات اور انسانوں کے قریبی رابطے سے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔ اس مشترکہ تحقیقی کوشش سے محکمہ ماحولیات، تحفظِ جنگلی حیات اور عوامی صحت کے ادارے مستقبل میں بہتر حکمتِ عملی اختیار کر سکیں گے اور جانوروں سے منتقل بیماریاں کی روک تھام میں زیادہ مؤثر اقدامات کیے جا سکیں گے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے