کتاب اور قلم قوموں کی ترقی اور بقا کی ضمانت

newsdesk
4 Min Read

نیشنل بک فاؤنڈیشن کے زیرِ اہتمام کراچی میں منعقدہ ادبی محفل میں وفاقی وزیر تعلیم و چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے شرکت کی اور کتاب و قلم کی افادیت، نوجوانوں میں مطالعے کی ضرورت اور کراچی کی ملکی معیشت میں اہمیت پر زور دیا گیا۔ پروگرام میں نثر و شعر کی پیشکش، ادبی شخصیات کی شرکت اور فاؤنڈیشن کے جاری منصوبوں کا تفصیلی تعارف بھی شامل تھا۔

تقریب کا اہتمام "ادبی رابطے” کے عنوان سے کیا گیا جس میں مہمانِ خصوصی کے فرائض وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت اور ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے انجام دیے جبکہ سید عابد رضوی مہمانِ اعزاز تھے۔ محفل میں معروف شاعر و ادیب پروفیسر سحر انصاری، پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی، پروفیسر نوشابہ صدیقی اور ڈاکٹر یاسمین سلطانہ فاروق نے اپنی تخلیقات پیش کیں جنہیں حاضرین نے شاندار انداز میں سراہا۔

تقریب میں سینیٹر خالدہ اطیب، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی طہ احمد خان، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی احمد سلیم صدیقی، فرحان چشتی، عادل عسکری، اعجاز الحق، اے پی ایم ایس او کے مرکزی انچارج حافظ شہریار و دیگر کمیٹی اراکین، اساتذہ کرام اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نیشنل بک فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کامران جہانگیر نے ادارے کے جاری اور آئندہ منصوبوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا جن میں بیرونِ ملک مراکز کا قیام، طلبہ کے درمیان علمی مقابلے، ادبی ایوارڈز اور کتاب دوست پروگرام شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات علمی شعور کو وسیع کرنے اور ادبی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں۔

تقریب کے دو حصے تھے جن میں پہلے حصے میں نثر اور دوسرے حصے میں شعری کلام پیش کیا گیا جنہوں نے محفل کو مزید رونق بخشی۔ اس موقع پر شرکاء نے شعرا و ادبا کی پیشکشوں کو بھرپور پذیرائی بخشی اور ادبی منظرنامے پر اس محفل کو سنگِ میل قرار دیا۔

اپنے خطاب میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کتاب اور قلم سے دوری کسی بھی قوم کے زوال کی علامت ہے اور ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیشہ سیاست کو علم، شعور اور آگاہی کے ساتھ جوڑا ہے۔ انہوں نے کراچی کو ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شہر کی خوشحالی پورے ملک کے استحکام کی کنجی ہے۔ انہوں نے نوجوان نسل کو مطالعہ، تحقیق اور ادبی سرگرمیوں سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ایک باشعور اور ترقی یافتہ پاکستان معرضِ وجود میں آئے۔

تقریب کے اختتام پر شعرا و ادبا کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور شرکاء نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے اس وژن کو سراہا جس میں علم و ادب کو قومی ترقی اور بقا کا مرکزی ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان علم، شعور اور عوامی خدمت کے اس سفر کو مزید آگے بڑھاتی رہے گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے