حکومت کا بجلی یونٹس کی حد 300 تک بڑھانے پر غور

newsdesk
3 Min Read

حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کے لیے بڑا ریلیف متوقع ہے، کیونکہ وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق زیر غور تجویز میں محفوظ یونٹس کی حد 200 سے بڑھا کر 300 کرنے کی سفارش کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو اس حوالے سے سفارشات مرتب کرے گی۔

قانون سازوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی توجہ اس مسئلے کی جانب دلائی، کہ 200 یونٹس سے صرف ایک یونٹ زیادہ استعمال کرنے والے صارفین کو ماہانہ بل میں تقریباً 5,000 روپے اضافی چارجز دینا پڑتے ہیں، جو کہ غیر منصفانہ ہے۔ اس وقت بجلی کے صارفین جیسے ہی 200 یونٹس سے تجاوز کرتے ہیں، انہیں نمایاں طور پر زیادہ نرخوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں غیر محفوظ کیٹیگری میں شامل کر دیا جاتا ہے۔

تجویز کے مطابق، اب یہ حد بڑھا کر 300 یونٹس مقرر کرنے کی سفارش کی جائے گی، جس کے بعد 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین بھی سبسڈی اور رعائتی نرخوں کے حق دار رہیں گے، جبکہ اس سے زیادہ استعمال کرنے والے افراد کو غیر محفوظ زمرے میں شمار کیا جائے گا۔ اس طرح درمیانے طبقے اور کم آمدنی والے گھرانوں کو اضافی بوجھ سے بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اراکین پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ موجودہ پالیسیاں نارمل استعمال کرنے والے خاندانوں کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہیں اور توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر 200 یونٹس کی حد اب کسی صورت مناسب نہیں رہی۔ انہوں نے اس فرق کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ غریب و متوسط طبقے کے لیے اس پالیسی میں تبدیلی ناگزیر ہے۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی بجلی کے یونٹ کی حد میں تبدیلی کے مالی اثرات اور صارفین پر اس کے ممکنہ فوائد کا بھی جائزہ لے گی۔ اگر یہ تجویز منظور کر لی گئی تو لاکھوں صارفین کو ماہانہ بلوں میں کمی اور زیادہ یونٹس استعمال کرنے کی صورت میں زیادہ نرخوں سے بچنے میں مدد ملے گی۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے