اسلام آباد میں معرکۂ حق فورم کے رہنماؤں نے بھارت کے آپریشن صندور کو کھلی ریاستی دہشتگردی قرار دیتے ہوئے عالمی سطح پر قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ فورم کے صدر شرجیل میر اور جنرل سیکرٹری چوہدری یاسر نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ سات مئی کو ہونے والا بھارتی حملہ انسانی تاریخ کا سیاہ واقعہ ہے جس میں معصوم شہریوں اور مدارس کو نشانہ بنایا گیا۔
شرجیل میر نے کہا کہ اس واقعے کو تین ماہ گزر چکے ہیں لیکن شہداء کی قربانی آج بھی ہمارے ذہنوں میں تازہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس روز شہری آبادی پر ڈرون حملوں کی کوشش کی گئی اور بے گناہ جانوں کا ضیاع ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے عوام کے حوصلے بلند ہیں اور وہ دشمن کے مذموم عزائم کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہیں۔
صدر معرکۂ حق فورم نے بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم پرامن اور صابر ہے لیکن اپنے شہداء کے خون کا حساب لینا جانتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ انہیں شہداء کے لواحقین کو انڈین سفارتخانے کے سامنے پرامن احتجاج کی اجازت کیوں نہیں دی گئی، حالانکہ انہوں نے انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ احتجاج مکمل طور پر پُرامن ہوگا۔
جنرل سیکرٹری چوہدری یاسر نے کہا کہ وہ قومیں جو اپنے شہداء کو بھول جاتی ہیں تاریخ سے مٹ جاتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شہداء کی یاد میں بچوں اور خواتین نے شمعیں روشن کیں اور جدوجہد کو جاری رکھنے کا عہد کیا۔ چوہدری یاسر کا کہنا تھا کہ بھارت نے بے بنیاد الزامات پر پاکستانی علاقوں پر حملے کیے اور یہ سب اقدامات جنیوا کنونشن کی شدید خلاف ورزیاں ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 51، 6 اور 7 کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے مطابق شہری آبادی کو نشانہ بنانا سنگین جنگی جرم ہے اور ایسے جرائم پر بین الاقوامی عدالتوں میں کارروائی کی جا سکتی ہے۔ معرکۂ حق فورم نے اعلان کیا کہ وہ بھارت کے خلاف عالمی عدالت انصاف، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آئے۔
پریس کانفرنس کے آخر میں شرجیل میر نے یقین دلایا کہ جب تک عالمی سطح پر بھارت کو دہشتگرد قرار نہ دلوا دیا جائے، ان کی پُرامن جدوجہد جاری رہے گی اور ’معرکۂ حق‘ پوری قوت سے جاری رکھا جائے گا۔
