خواتین وکلاء کے ایک وفد نے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کے نائب چیئرمین سے ملاقات کی اور عدالتی تربیتی کورس میں شرکت کے لیے اسلام آباد کے دورے کی وجہ سے خوشی کا اظہار کیا گیا۔ وفد میں ماکران اور رحشان ڈویژنز کی نمائندہ وکلائیں شامل تھیں جو اپنے علاقوں کے حالات اور پیشہ ورانہ تربیت کے مواقع پر بات چیت کے لیے یہاں پہنچی تھیں۔سیدال خان نے ملاقات میں بلوچستان کی خواتین کو باصلاحیت، ذہین اور پُعزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین صوبے اور ملک کی ترقی میں مؤثر کردار ادا کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی ترقی میں خواتین کا حصہ بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور کسی قوم کی ترقی انہی کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں۔نائب چیئرمین نے اس امر پر زور دیا کہ وفاقی حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے اور مختلف شعبوں میں اُن کے لیے مواقع بڑھائے جارہے ہیں تاکہ وہ قومی ترقی میں بھرپور حصہ لے سکیں۔ انہوں نے بلوچستان کو خام وسائل سے مالا مال مگر نسبتا کم ترقی یافتہ صوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گوادر بندرگاہ جیسے منصوبے صوبے کو علاقائی اور بین الاقوامی تجارت کا مرکز بنا سکتے ہیں۔سینیٹ کے نائب چیئرمین نے وفاقی حکومت کی طرف سے انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت اور توانائی کے شعبوں میں جاری کوششوں کا ذکر کیا اور خواتین سے اپیل کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں اور توانائی کو مثبت سمت میں استعمال کریں اور اپنے صوبے و ملک کی ترقی میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کی ترقی پاکستان کے مجموعی ترقیاتی عمل کی ضمانت ہے۔وفد نے ماکران ڈویژن اور دیگر علاقوں میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا، جس پر نائب چیئرمین نے یقین دلایا کہ ان خدشات کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا اور ممکنہ معاونت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے پارلیمان کے ہر فورم پر بلوچستان کی ترقی، خواتین کے بااختیار بنانے اور نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے فعال کردار جاری رکھنے کی توثیق بھی کی۔
