بلوچستان میں حفاظتی ٹیکہ کاری کی پیش رفت کا جائزہ

newsdesk
2 Min Read
کوئٹہ میں ۲۹ اکتوبر کو حفاظتی ٹیکہ کاری مضبوط بنانے کے اجلاس میں شراکت داروں نے کارکردگی بڑھانے اور پائیداری پر زور دیا

کوئٹہ میں ۲۹ اکتوبر کو حفاظتی ٹیکہ کاری مضبوط کرنے کے لیے ایک پیش رفت اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت اضافی سیکریٹری صحت جناب ثاقب کاکر نے کی۔ اجلاس میں این ای او سی کوآرڈینیٹر جناب انور الحق، ای او سی کوآرڈینیٹر جناب انعام الحق اور صوبائی کوآرڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر آفتاب کاکر کے علاوہ گیٹس فاؤنڈیشن کے نمائندے مائیکل گالوے، ڈاکٹر ریحان حفیظ اور خُرم بٹ بھی شریک تھے۔ آغا خان یونیورسٹی، عالمی ادارۂ صحت اور یونیسف کے نمائندے اور صوبے کے سات اعلیٰ خطرے والے اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز نے بھی شرکت کی۔آغا خان یونیورسٹی کی ٹیم کی رہنمائی میں اجلاس میں گیٹس فاؤنڈیشن کی معاونت سے چلنے والے منصوبوں ایس آر آئی پی اور پی پی ایچ آئی کے تحت جاری کام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی ای پی آئی نے جاری سرگرمیوں، حاصل شدہ پیش رفت اور آئندہ منصوبہ بندی کے بارے میں بریفنگ دی جس میں حفاظتی ٹیکہ کاری کے اہداف اور خالی جگہوں کی نشان دہی شامل تھی۔شرکاء نے حفاظتی ٹیکہ کاری کی کارکردگی میں بہتری، مانیٹرنگ کے عمل کو مضبوط بنانے اور مقامی سطح پر اقدامات کی پائیداری یقینی بنانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ گیٹس فاؤنڈیشن نے دونوں منصوبوں کی کوششوں کی ستائش کی اور اس امر پر زور دیا کہ کارکردگی کو مزید بہتر کرنے اور مستقبل کے لیے پائیدار منصوبہ بندی ضروری ہے۔اضافی سیکریٹری صحت نے گیٹس فاؤنڈیشن کی مستقل معاونت کو سراہا اور اعلان کیا کہ حکومت بتدریج ان مداخلتوں کے بعض پہلوؤں کو اپنے کنٹرول میں لانے کے لیے اقدامات کرے گی۔ اجلاس میں ضلعی حکام نے مقامی مسائل اور فوری اصلاحی تجاویز بھی پیش کیں تاکہ حفاظتی ٹیکہ کاری کے اہداف بروقت حاصل کیے جا سکیں اور سروِسز کی پائیداری برقرار رہے۔

Share This Article
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے