آج سے لوک ورثہ اسلام آباد میں تین روزہ بلوچستان گرینڈ ٹورازم فیسٹیول کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے جہاں بلوچستان کی ثقافت اور فنونِ لطیفہ کو بڑے پیمانے پر پیش کیا جائے گا۔ یہ فیسٹیول وزارتِ سیاحت و ثقافت، پی ٹی ڈی سی اور لوک ورثہ کے مشترکہ اقدامات کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد بلوچستان ثقافت کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانا ہے۔پریس کانفرنس میں وزارتِ سیاحت کے پارلیمانی سیکرٹری نوابزادہ میر محمد زرین خان مگسی نے سیکرٹری سیاحت بلوچستان سہیل الرحمان اور دیگر نمائندوں کے ہمراہ شرکاء کو پروگرام کی تفصیلات بتائیں۔ ان کے بقول یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ متعلقہ ادارے مل کر بلوچستان کی ثقافتی نمائندگی کے لیے اس نوعیت کا تین روزہ میلہ منعقد کر رہے ہیں۔مقامی روایتی فنکار اپنے فن کی نمائش کریں گے جبکہ ڈرامہ آرٹسٹ تھیٹر کے ذریعے بلوچ روایات اور کہانیوں کو اسٹیج پر پیش کریں گے۔ فیسٹیول میں بلوچستان کی تصویری اور دستکاری پر مبنی آرٹ ورک بھی نمائش کے لیے رکھا گیا ہے تاکہ حاضرین صوبے کی فنِ تعمیر اور ثقافتی تنوع کو قریب سے دیکھ سکیں۔ اسکے علاوہ معروف شخصیات مختلف موضوعات پر پینل مباحثوں میں حصہ لیں گی جس سے ثقافتی مسائل اور فروغ کے راستوں پر گفتگو متوقع ہے۔فیسٹیول کا باقاعدہ افتتاح وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کریں گے، جبکہ منتظمین کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے بعد کراچی اور دیگر بڑے شہروں میں بھی اسی طرز کے پروگرام منعقد کیے جائیں گے تاکہ بلوچستان ثقافت کی مثبت تصویر ملک کے طول و عرض میں پہنچائی جا سکے۔ سیکرٹری سیاحت بلوچستان سہیل الرحمان نے بتایا کہ یہ ان کا 39واں پروگرام ہے جو بجٹ کے اندر رہتے ہوئے منعقد کیا جا رہا ہے اور وفاق و صوبہ مل کر حکمتِ عملی بنائیں تو بہت سے امور خود بخود حل ہو جائیں گے۔منتظمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کا بنیادی کام پالیسیاں بنانا اور سہولیات فراہم کرنا ہے جبکہ ثقافتی شعبے کے شائقین اور عام عوام فیسٹیول سے بھرپور لطف اندوز ہوں گے۔ اس اقدام کے ذریعے صوبے کا روشن اور مثبت چہرہ عوامی اور بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ بلوچستان ثقافت کے فروغ سے معاشرتی رابطے اور اقتصادی مواقع میں اضافہ ممکن ہو سکے۔
