بلوچستان کے عدالتی افسران نے لاہور میں جدید فرانزک تربیت کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد فوجداری مقدمات میں فرانزک شواہد کے کردار اور ان کی قابلِ بھروسہ حیثیت کو بہتر طور پر سمجھنا ہے۔ اس تربیتی پروگرام کے ذریعے بلوچستان کے ججوں کو فرانزک رپورٹس، ماہرین کی شہادت اور ڈیجیٹل و جسمانی شواہد کی جانچ میں مہارت فراہم کی جا رہی ہے، جس سے سنگین جرائم کے مقدمات کے فیصلوں کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے گا۔
اس تربیت کا انعقاد اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) نے یورپین یونین کی مالی معاونت سے "ڈیلیور جسٹس پراجیکٹ” کے تحت کیا ہے۔ تربیت کے دوران شرکاء کو پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کا دورہ کرنے کا موقع بھی فراہم کیا گیا ہے، جہاں انہیں پاکستان کی جدید ترین فرانزک لیبارٹریز میں شواہد کی جانچ اور پراسیسنگ کے تمام مراحل کا براہِ راست مشاہدہ کروایا جائے گا۔ اس دورے سے بلوچستان اور پنجاب کے عدالتی نظام کے ماہرین کے درمیان علم و تجربے کا تبادلہ بھی ممکن ہو سکے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی عملی تربیت نہ صرف بلوچستان کے عدالتی افسران کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی بلکہ صنفی بنیاد پر تشدد اور دیگر سنگین جرائم کے مقدمات میں شواہد کی درست جانچ کے ذریعے انصاف کے تقاضے بھی بہتر طریقے سے پورے ہو سکیں گے۔ اس اقدام کو عدالتی اصلاحات اور قانون کی حکمرانی کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
